اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف کیخلاف جو ثبوت ہیں ان سے بچنا مشکل ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ شہبازشریف کی وطن واپسی ہوچکی، وہ نیب کے سامنے بھی پیش ہو رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عجیب وغریب فرمودات سے لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ شہبازشریف کیخلاف جوشواہد ہیں ان سے بچنا آسان نہیں۔ نیب نےشہبازشریف کیخلاف 10سالہ دوراقتدارکی تحقیقات کیں۔
شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ 10سال کےدوران شریف خاندان کےاثاثوں میں اضافہ ہوا۔ اثاثوں میں ہوشربااضافےکی وجہ ٹی ٹیزہیں۔ غریب ملازم جوکبھی کراچی نہیں گئےان کوکروڑوں روپےبھیجےگئے۔ کبھی پاپڑوالےاورکبھی سیکریٹری کےاکاؤنٹ میں پیسےآئے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب کا کہنا تھا کہ کالا دھن ہنڈی، حوالہ سے باہر بھجوا کر ٹی ٹیز کے ذریعے منگوایا جاتا تھا، لیگی صدر میں نہ مانوں کی رٹ لگا لیں لیکن حقیقت نہیں چھپ سکتی۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا وہ اپنے بچوں کے معاملات کے ذمہ دار نہیں۔ شہبازشریف نے متعدد کمپنیاں اپنے ملازمین کے نام سے بنوائی۔ رمضان شوگر ملز کے ملازم کے اکاؤنٹ میں 480 ملین روپے (48 کروڑ روپے) منتقل ہوئے۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ملازمین کےنام پربنائی گئی کمپنیوں میں اربوں روپےمنتقل ہوئے۔ جن کےنام پرکمپنیاں بنائی گئیں ان کی تنخواہ 18 سے 60 ہزارتک ہے۔ شہبازشریف کی کمپنیوں کاایک فرنٹ نیٹ ورک ہے۔ شریف فیڈملزکےملازم کےنام پربھی کمپنی بنائی گئی۔