لاہور: (دنیا نیوز) دنیا نیوز کے پروگرام 'دنیا کامران خان کیساتھ' کے میزبان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا کی آندھی، طوفان پوری شدت سے چل رہا ہے، پاکستان میں مریضوں کا ہر روز ایک نیا ریکارڈ بن رہا ہے اور ہر روز گزشتہ روز کا ریکارڈ ٹوٹ جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں کورونا مریضوں کی تعداد 85 ہزار سے تجاوز کر گئی، یعنی اب ہمارے ہاں مریض چین سے زیادہ ہیں اور اسی صورتحال کی وجہ سے اب پاکستان میں ایکٹو مریضوں کی تعداد 53 ہزار بتائی جاتی ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان اس وقت دنیا میں ایکٹو مریضوں کے حوالے سے چھٹے نمبر پر آگیا، یقیناً ہر لحاظ سے ایک بہت ہی مشکل صورتحال ہے۔
میزبان کے مطابق پاکستان کے جو 85 ہزار نمبرز ہیں اس کے مطابق مریضوں کی تعداد کے حوالے سے پاکستان کا دنیا میں 17 واں نمبر ہو چکا، ایک چیز بہرحال خوش آئند ہے کہ پاکستان میں اموات کی تعداد اب بھی 2 فیصد ہے اور دنیا کے لحاظ سے یہ صورتحال قابو سے باہر نظر نہیں آتی۔ بتایا جاتا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والوں میں بھی بڑی تعداد کورونا مریضوں کی ہے، ان کی تعداد 45 ہزار بتائی گئی ہے اور ان کا پاکستان میں کورونا وائرس پھیلانے میں بھی بڑا ہاتھ ہے، اب حکومت نے نئی سکیم متعارف کرائی ہے جس کے تحت بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو واپس لایا جا رہا ہے، اس کے لئے حکومت کا اقدام یہ ہے کہ بیرون ملک سے آنے والوں کو قرنطینہ کرنے کے بجائے ان کے ٹیسٹ کیے جائیں اور پھر ٹیسٹ کے نتائج کے مطابق ان کو آئسولیٹ کرنے کا پابند کیا جائے۔
دنیا کامران خان کیساتھ کے میزبان نے کہا کہ ایک ذرائع سے معلوم ہوا کہ 15 فیصد مسافر کورونا پازیٹو نکلے ہیں، لاہور میں پہنچنے والے 36 سے 40 مسافر کورونا پازیٹو ہیں۔ ملک میں کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس کی کئی وجو ہات ہیں، عوام نے لاک ڈاؤن کی قدر کی اور نہ ہی اس کو گردانہ، اکثریت کورونا کے وجود کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں اور نہ کسی قسم کی احتیاط کرنے کو تیار ہے، یہی وجہ ہے کہ صورتحال اس لیول پر آ گئی ہے۔
اس حوالے سے متعدی امراض کی ماہر پروفیسر ڈاکٹر نسیم صلاح الدین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا یہ بہت سنگین صورتحال ہے اور امکانات ہیں کہ مریضوں کی تعداد بڑھتی چلی جا ئے گی۔