لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازمین کو بدترین مہنگائی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے لیگی صدر نے لکھا کہ سرکاری ملازمین، پنشنرز اور غریب عوام کو بدترین مہنگائی اور معاشی مشکلات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
سرکاری ملازمین، پنشنرز اور غریب عوام کو بدترین مہنگائی اور معاشی مشکلات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ 68 سال میں پہلی مرتبہ ملکی ترقی کی شرح بد قسمتی سے منفی ہو چکی ہے۔ تاریخ میں اتنی بری معاشی کارکردگی نیازی حکومت کے خلاف فرد جرم ہے۔
— Shehbaz Sharif (Stay at home to stay safe) (@CMShehbaz) June 13, 2020
ٹویٹر پر انہوں نے مزید لکھا کہ 68 سال میں پہلی مرتبہ ملکی ترقی کی شرح بد قسمتی سے منفی ہو چکی ہے۔ تاریخ میں اتنی بری معاشی کارکردگی نیازی حکومت کے خلاف فرد جرم ہے۔
اس سے قبل شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت یہ نہیں بتا رہی 27 فیصد رقم ٹیکس کے ذریعے کیسے جمع کی جائے گی، قوم کو خبردار کر رہا ہوں کہ حکومت منی بجٹ لائے گی، حکومت چور دروازے سے مزید ٹیکس لگائے گی۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بجٹ میں بنیادی اور عوامی ریلیف کے شعبہ جات نظرانداز کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کورونا کی آمد سے پہلے ہی گزشتہ برس زرعی پیداوار میں 2.9 فیصد کمی ہوچکی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 6 اعشاریہ 9 فیصد کپاس کی پیداوار میں کمی کا مطلب ہے کہ ٹیکسٹائل برآمدات میں بھی کمی ہوگی، بجٹ میں غریب اور محنت کش طبقات کے لئے کچھ بھی نہیں، پی ایس ڈی پی اور ترقی اخراجات کہاں ہیں جن سے روزگار ملے اور ملک میں ترقی ہو ؟ آئندہ سال اور بھی سخت اور مشکل ہوگا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی کی رقم میں اضافہ اور تخلیقی پروگرام درکار تھے تاکہ لوگوں کو روزگار ملتا، غربت میں کمی آتی، سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں 701 ارب سے مزید کمی کر کے 650 کر دیا گیا۔
لیگی صدر کا کہنا تھا کہ بجٹ میں سماجی تحفظ کی رقم 245 سے مزید کم کر کے 230 ارب کر دی گئی ہے، کورونا وبا کی صورتحال درپیش ہے جبکہ حکومت نے سماجی تحفظ کی رقم میں کٹوتی کر دی ہے، لارج سکیل مینوفیکچرنگ میں 7.8 فیصد کی بڑی کمی ہوچکی ہے جس کی بحالی کے لئے بجٹ میں کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔