اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بجٹ میں طبی عملے، تنخواہ دار طبقے، پنشنرز اور پسماندہ افراد کو نظرانداز کیا گیا، بجٹ میں بزرگوں کی پنشن نہ بڑھا کر انہیں مجبور کیا گیا کہ وہ وباء کے دنوں میں گھر سے باہر نکلیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پی پی پی اراکین پارلیمان کا زرداری ہاؤس میں ویڈیو لنک اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران ماہرین نے پی پی پی اراکین پارلیمان کو عوام دشمن بجٹ کے حوالے سے بریفنگ دی۔
اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی وفاقی حکومت نے ’پی ٹی آئی ایم ایف’ بجٹ دراصل اشرافیہ کے لئے تیار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں طبی عملے، تنخواہ دار طبقے، پنشنرز اور پسماندہ افراد کو نظرانداز کیا گیا، بجٹ میں بزرگوں کی پنشن نہ بڑھا کر انہیں مجبور کیا گیا کہ وہ وباء کے دنوں میں گھر سے باہر نکلیں۔
پیپلز پارٹی کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ دنیا اپنے بزرگوں کے گھر پر رہنے کی تدابیر کررہی ہے اور ہم انہیں گھر سے نکالنے کی صورت پیدا کررہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی وفاقی بجٹ کو مسترد کر چکی ہے اور اب ہر فورم پر اس کی مخالفت کی جائیگی، کیونکہ اس بجٹ میں عام آدمی اور غریبوں کے لیے کوئی ریلیف نہیں ہے۔
اجلاس کے دوران پی پی چیئر مین نے پی پی پی ضلع جنوبی کراچی کے جنرل سیکریٹری کرم اللہ وقاصی کے بھائی کے انتقال پر دکھ و افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے کرم اللہ وقاصی سے ان کے بھائی کے انتقال پر افسوس و تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قیادت سمیت پوری پارٹی آپ کے غم میں برابر کی شریک ہے۔