لاہور: (رانا فہد سے) گرمی سے لیسکو کے ڈسٹری بیوشن سسٹم پر دباؤ بڑھنے سے مسائل بڑھ گئے، شہر کے مختلف علاقوں میں فنی خرابیوں کے باعث بجلی کی کئی کئی گھنٹے بندش نے شہریوں کو شدید اذیت میں مبتلا کر دیا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ تین ماہ کے دوران کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات کے پیش نظر ٹرانسفارمرز کی مرمت و دیکھ بھال بہتر طریقے سے نہیں ہوسکی، ٹرانسفارمر کے بشز، ایل ٹی اور ایچ ٹی جمپرز کی مرمت اور ڈیٹوریٹڈ کنڈکٹرز کی ری پلیسمنٹ نہ ہونے اور پرانی، خستہ حال ایل ٹی لائنز تبدیل نہ ہونے سے تکنیکی خرابیوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ دوسری جانب لیسکو کو پہلے ہی سٹاف کی شدید قلت کا سامنا تھا، کورونا کے باعث سٹاف کی دستیابی مزید کم ہوگئی، جس کے باعث اب شکایت دور کرنے کیلئے کئی گھنٹے لگ جاتے ہیں، کسی ایک بھی سب ڈویژن میں یارڈ سٹک کے مطابق سٹاف موجود نہیں ایک شفٹ میں ایک لائن مین کو 15 سے 20 شکایات پر بجلی بحال کرنے کیلئے جانا پڑتا ہے جس سے ایک طرف تو کام کی زیادتی سے لائن مین حادثات کا شکار ہو رہے ہیں تو دوسری جانب ان کا کام بھی متاثر ہو رہا ہے، جبکہ شہریوں کو بھی بجلی کی طویل بندش کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مزید برآں کورونا وائرس کے باعث ریکوری نہ ہونے سے مالی مشکلات کا بھی سامنا ہے جس کی وجہ سے رواں سال ٹرانسفارمرز، میٹرز اور دیگر سامان کی خریداری بھی پوری طرح نہیں ہوسکی، لیسکو ترجمان کا کہنا ہے کہ لیسکو کو بجلی کی کوئی کمی نہیں اس وقت طلب سے زائد بجلی موجود ہے، چند روز سے گرمی کی شدت میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے جس سے تکنیکی خرابیاں پیدا ہوئیں، لیسکو ریجن میں کہیں بھی لوڈشیڈنگ نہیں کی جا رہی، لیسکو کا فیلڈ سٹاف کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات کے باوجود اس مشکل صورتحال میں بھی اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہا ہے، کوشش کی جاتی ہے کہ آندھی اور بارش کے باعث جن علاقوں میں بجلی بند ہوتی ہے اسے فوری بحال کیا جائے۔