اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی (کے الیکٹرک) کے معاملے پر فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزیر اسد عمر اور امین الاحق نے صارفین کے لیے ٹیرف بڑھانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کو پہلے ہی بجلی نہیں مل رہی، قیمتیں بڑھانا مناسب نہیں ہے۔ وزیراعظم نے معاملے پر جمعرات کو پھر اجلاس طلب کر لیا ہے۔
دنیا نیوز کے مطابق اجلاس میں شریک وزرا نے درآمدی گیس کی مد میں 73 ارب روپے گھریلو اور کمرشل صارفین سے وصول کرنے کی بھی مخالفت کی۔ اسد عمر، شیخ رشید اور فواد چودھری نے گیس صارفین سے ایل این جی کی قیمت وصول کرنے کی مخالفت کی۔ ای سی سی نے 73 ارب روپے صارفین سے وصول کرنے کی تجویز دی تھی۔
وزیر ریلوے شیخ رشید نے وزیراعظم سے ہوٹلز اور مارکیز کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہوٹلز بند ہونے سے ان میں کام کرنے والے غریب ملازم بہت متاثر ہو رہے ہیں، ایس او پیز کے تحت انھیں کھول دیا جائے۔
وفاقی کابینہ کو ملک میں کورونا کی صورتحال اور عید الاضحیٰ کے موقع پر مویشی منڈیوں کے ایس او پیز پر بھی بریفنگ دی گئی۔ کابینہ نے ڈی جی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرونکس اور ڈی جی نیشنل ایکریڈیشن کونسل اسلام آباد کی تعیناتی کی بھی منظوری دی۔