اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا ہے کہ کورونا وائرس پر قابو پانے پر دنیا بھر میں ہماری پذیرائی ہو رہی ہے لیکن مخالفین میں اتنی شرم نہیں کہ حکومتی فیصلے کو سراہتے۔
اسلام آباد میں تانیہ ایدروس اور ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے نبرد آزما ہونے کیلئے چین سمیت دیگر ممالک نے مکمل لاک ڈاؤن کیا لیکن پاکستان اس کا متحمل نہیں ہو سکتا تھا، اس لئے وزیراعظم عمران خان نے سمارٹ لاک ڈاؤن کا راستہ اپنایا۔
شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان کا دہاڑی دار طبقہ لاک ڈاؤن سے سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ وزیراعظم کی کوشش تھی لوگوں کا روزگار چلتا رہے لیکن لاک ڈاؤن کا مشورہ دینے والوں نے اشرافیہ کا خیال رکھا، ایسے لوگوں نے ہمیشہ غریبوں کا خون چوسا۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی نیت ٹھیک نہیں تھی اس لئے منہ چھپائے پھر رہے ہیں۔ آج دنیا بھر میں سمارٹ لاک ڈاؤن کی بات کی جا رہی ہے، اپوزیشن میں شرم نہیں سمارٹ لاک ڈاؤن کے فیصلے کو سراہتے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس طبی آلات، وینٹی لیٹرز اور ڈیٹا نہیں تھا۔ ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل سٹاف، پولیس اور انتظامیہ نے بہت محنت کی۔ امید ہے آنے والے دنوں میں عوام احتیاطی تدابیر پر عمل کریں گے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی تانیہ ایدروس کا کہنا تھا کہ مثبت کیسز پاکستان میں اب سنگل ڈیجیٹ میں آ چکے ہیں۔ اللہ کا شکر ہے کہ محدود وسائل کے باوجود ہم وبا کو کنٹرول کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔
تانیہ ایدروس کا کہنا تھا کہ طویل لاک ڈاؤن کرتے تو پاکستان کو بہت زیادہ نقصان ہوتا۔ ہمیں فخر ہے کہ پاکستان میں سمارٹ لاک ڈاؤن کی سٹرٹیجی کو اپنایا گیا۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ فروری میں پاکستان میں پہلا کیس سامنے آیا، اس وقت ہمارے پاس کوئی ڈیٹا موجود نہیں تھا۔ اب روزانہ کی بنیاد پر کیسز اور اموات میں کمی آ رہی ہے۔
فوکل پرسن برائے کورونا ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ عیدالفطر کے دوران کیسز کی تعداد میں اضافے سے سسٹم پر پریشر آیا تھا، اب ہمیں عیدالاضحیٰ اور محرم کے دوران سختی سے ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے احتیاط نہ کی تو پھر مشکل صورتحال میں آ سکتے ہیں۔ ماسک کے بغیر شہری گھروں سے باہر نہ نکلیں اور سماجی فاصلے کو یقینی بنایا جائے۔ ہم سب کو اپنی اپنی ذمہ داری پوری کرنا ہوگی۔