اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیرِاعظم عمران خان نے ملک میں آٹا اور چینی کی وافر اور مناسب قیمت پر دستیابی کو یقینی بنانے اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گندم اور آٹے کی قیمتوں کو ملک بھر میں یکساں سطح پر لانے کے لئے باہمی مشاورت سے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے ملک میں گندم اور چینی کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں وفاقی وزراء محمد حماد اظہر، سینیٹر سید شبلی فراز، مشیر ان ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، متعلقہ وزارتوں کے وفاقی سیکرٹریز نے شرکت کی جبکہ چیف سیکرٹری صاحبان ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں ملک میں گندم اور چینی کی دستیابی کی صورتحال اور قیمتوں کے حوالے سے تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ گندم کی دستیابی کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر 15 ہزار میٹرک ٹن سے زائد گندم کی سپلائی فلور ملز کو کی جا رہی ہے۔
چیف سیکرٹری خیبرپختونخواہ نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے پاسکو سے اسی ہزار میٹرک ٹن گندم حاصل کر لی ہے جبکہ مزید ایک لاکھ میٹرک ٹن کے لئے معاہدہ ہو چکا ہے۔
وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ سرکاری طور پر گندم کی ریلیز سے جہاں دستیابی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے وہاں قیمتوں پر بھی مثبت اثر پڑا ہے۔ گندم کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث عنا صر کے خلاف اب تک کی جانے والی کاروائی کی رپورٹ وزیرِ اعظم کو پیش کی گئی۔
اجلاس میں سرکاری اور نجی شعبے کی جانب سے 15 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی درآمد کے حوالے سے پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ جبکہ ملک میں چینی کے موجود ذخائر، ملکی ضروریات اور مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے لائحہ عمل پر بھی غور کیا گیا۔
وزیرِ اعظم نے اجلاس میں ہدایت کی کہ آٹا عوا م الناس کی بنیادی ضرورت ہے لہذا اس کی دستیابی اور مناسب قیمت پرمیسر آنے کو یقینی بنایا جائے۔
مارکیٹ میں گندم کی وافر دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے انہوں نے کہا کہ نجی شعبے کے ساتھ ساتھ سرکاری طورپر بھی گندم کی درآمدکے عمل کو تیز کیا جائے۔
عمران خان نے چیف سیکرٹری صاحبان کو ہدایت کی کہ گندم کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائی کو مزید تیز کیا جائے۔ گندم اور آٹے کی قیمتوں کو ملک بھر میں یکساں سطح پر لانے کے لئے تمام چیف سیکرٹری صاحبان باہمی مشاورت سے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کریں۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ چینی کی وافر دستیابی اور مناسب قیمت کو یقینی بنانے پر بھرپور توجہ دی جائے۔ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ شوگر ملوں کی جانب سے کرشنگ کے عمل کا آغاز بروقت کیا جائے اور اس سلسلے میں کوئی تاخیر نہ کی جائے۔