لاہور: (دنیا نیوز) بارش کے باعث ندی نالے بپھر گئے، بولان میں 2 مختلف مقامات پر قومی شاہراہ کا حصہ بہہ گیا، سیکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں۔ جھل مگسی میں سیلابی ریلا متعدد مویشی بہا لے گیا، دادو میں نہر میں 150 فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے 20 دیہات ڈوب گئے، پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
بلوچستان میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی، گوکرد کے مقام پر بی بی نانی پل بھی ٹوٹ گیا جس سے دونوں اطراف سیکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں۔ مسافروں میں بڑی تعداد میں خواتین اور چھوٹے بچے بھی شامل ہے، موبائل فون سروس نہ ہونے کے باعث لواحقین سے رابطہ نہ ہو سکا۔
جھل مگسی میں بھی بارشوں کے باعث دریائے بولان میں طغیانی آگئی، سیلابی پانی سرگانی میں داخل ہو گیا جس سے متعدد مویشی بہہ گئے، نوتال روڈ ڈوبنے سے گنداواہ جھل مگسی کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔
دوسری طرف دادو میں بلوچستان سے آنیوالے سیلابی ریلے نے تباہی مچائی،ایف پی بند آر ڈی 44 کے مقام پر 150 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا جس سے 20 سے زائد دیہات ڈوب گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج دادو کے مختلف علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔
ادھر پی آئی ٹی رہنما حلیم عادل شیخ نے بھی دادو میں سیلاب سے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا، انہوں نے متاثرین سے ملاقات کی اور علاقہ مکینوں کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔