کراچی: (دنیا نیوز) کراچی کے پوش علاقوں سے چھ روز بعد بھی برسات کے پانی کی نکاسی نہیں ہو سکی ہے۔ سندھ اسمبلی کی بیسمنٹ سے بھی بارش کا پانی نہیں نکالا جا سکا۔ شہر میں کے الیکٹرک نے 95 فیصد فیڈز بحال کرنے کا دعویٰ کر دیا۔
تفصیل کے مطابق بارش کے چھ روز بعد بھی کراچی شہر کے کچھ علاقوں میں صورتحال معمول پر نہیں آ سکی ہے۔ ڈیفنس اور کلفٹن کے علاقوں میں برسات کا پانی نکالنا متعلقہ حکام کے لیے چیلنج بن گیا ہے۔
ملیر میں سڑکوں پر کھڑے پانی کو نکالنے کے لیے کنٹونمنٹ بورڈ کے عملے نے کام شروع کر دیا ہے۔ ڈی واٹرنگ پمپ کے ذریعے پانی کی نکاسی کی جا رہی ہے۔
ادھر سندھ اسمبلی کی بیسمنٹ سے بھی بارش کا پانی نہیں نکالا جا سکا ہے۔ پی ٹی آئی کے ارکان نے اسمبلی کی نئی عمارت میں قائم مسجد ڈوبنے کی نشاندہی کی ہے۔
دوسری جانب کے الیکٹرک حکام نے شہر کے 95 فیصد علاقوں میں بجلی کی بحالی کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیفنس میں چار فیڈز کو بحال کرنے کا کام جاری ہے جبکہ ڈیفنس کے ایک فیڈر میں انڈر گراؤنڈ کیبل فالٹ ہیں، متاثرہ علاقوں میں نئی لائنز بچھانے پر غور کر رہے ہیں۔