اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی 9 ستمبر کو شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے فورم میں شرکت کے لیے دو روزہ دورے پر ماسکو روانہ ہو رہے ہیں۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو روسی ہم منصب سرگئی لاوروف نے دورے کی دعوت دی تھی۔ شنگھائی تعاون تنظیم میں سرابراہان مملکت کے فورم کے بعد سی ایف ایم وزرائے خارجہ کا فورم سب سے بڑا فورم تصور کیا جاتا ہے۔
سی ایف ایم کے فورم پر اہم علاقاٸ اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔ ماسکو میں شنگھاٸ تعاون تنظیم کی سی ایف ایم میں سربراہان مملکت کے اجلاس کے حوالے سے بیس دستاویزات زیرِ غور آئیں گی۔
ماسکو میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کیساتھ ساتھ، وزیر خارجہ کی اہم دو طرفہ ملاقاتیں بھی ہوں گی۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے اہم مقاصد میں باہمی اعتماد، پڑوسییوں کے درمیان بہتر تعلقات، علاقائی امن واستحکام، با اثر تعاون کے حوالے سے فریم ورک کا قیام، ثقافت، تجارت معیشت، ساٸنس اینڈ ٹیکنالوجی اور دیگر شعبے شامل ہیں۔
پاکستان کے علاوہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک میں روس بھارت کازکستان کرغستان تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔ پاکستان دو ہزار سترہ سے شنگھاٸ تعاون تنظیم کا مستقل رکن ہے۔ دو ہزار پانچ سے دو ہزار سترہ تک پاکستان نے آبزرور کی حیثیت سے شامل رہا۔