پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا حکومت کے سرکاری ہسپتالوں پر مریضوں کے بڑھتے ہوئے رش کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات پر عملدرآمد نہ ہوسکا، شہری کہتے ہیں حکومت ضلعی ہسپتالوں کو سہولیات فراہم کرے۔
صوبے کے دیگر اضلاع کے ہسپتالوں میں ریفرل نظام کے خاتمے کے لیے احکامات پر نہ تو عمل ہوا اور نہ ہی کوئی تبدیلی آسکی، صوبائی محکمہ صحت نے پشاور کے ہسپتالوں پر رش کم کرنے سمیت اضلاع کے ہسپتالوں کو سہولیات مہیا کرنے کا فیصلہ کیا تھا جسکے تحت مختلف اضلاع کے ہسپتالوں میں سہولیات دستیاب ہونے کے باوجود پشاور کا رخ کرنے والوں مریضوں کو واپس متعلقہ اضلاع ریفر کیا جانا تھا لیکن تاحال عملی اقدامات نہ اٹھائے جا سکے، شہری کہتے ہیں حکومت اضلاع کے ہسپتالوں کو جدید سہولیات مہیا کرے۔
صوبے کے سے بڑے ہسپتال لیڈی ریڈنگ میں آنے والے 70 فیصد مریضوں کا تعلق دیگر اضلاع سے ہے، اسی طرح خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں 35 اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں بھی 30 فیصد مریض دیگر اضلاع سے ریفر کیے جاتے ہیں، ہسپتال انتظامیہ کے مطابق ریفرل نظام سے پیدا ہونے والے مسائل سے متعلق محکمہ صحت کو آگاہ کردیا گیا ہے۔
پشاور کو دیگر اضلاع کے ہسپتالوں سے بلا ضرورت بھجوائے جانیوالے مریضوں کا ریکارڈ مرتب کرنے سمیت ریفر کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف بھی کارروائی کے فیصلے پر عمل نہیں ہوسکا۔