لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد نے وزارت صحت کی دو سالہ کارکردگی کو مثالی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کی مہلک وبا سے نمٹنے کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کورونا کیخلاف ہماری حکمت عملی کی دنیا اور عالمی ادارہ صحت نے بھی تعریف کی۔ اس کے علاوہ 36 اضلاع میں 52 لاکھ خاندانوں کو صحت کارڈ تقسیم کئے۔
انہوں نے بتایا کہ 7 مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال بنا رہے ہیں۔ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار 32 ہزار ہیلتھ پروفیشنلز میرٹ پر بھرتی کئے۔ ماضی میں 32 ارب روپے کے خسارے پر چلنے والے محکمہ صحت کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کے ویژن کے مطابق درست خطوط پر استوار کر دیا۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ 18 نئی جی ایس ایل لیبز بنائی گئیں۔ وینٹی لیٹرز میں اضافہ کیا گیا۔ انقلابی اقدامات سے باقی صوبوں کی نسبت شرح اموات اور مریضوں کی تعداد کم رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ صحت انصاف کارڈ کے ذریعے غریب عوام کی مہنگے علاج تک رسائی آسان بنا دی گئی۔ وزارت صحت پنجاب سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز کے اہداف حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہے۔
صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ لاہور، سیالکوٹ، راجن پور، بہاولنگر، میانوالی، اٹک اور لیہ میں مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال بنائے جا رہے ہیں۔ گنگا رام میں سب سے بڑا 600 بستروں پر مشتمل ہسپتال دسمبر 2021ء میں فعال ہو جائے گا۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ پانچ مدر اینڈ چائلڈ ہسپتالوں کے ساتھ نرسنگ کالجز بنائے جا رہے ہیں۔ ملتان میں نشتر ٹو 11 ارب روپے کی لاگت سے 500 بستر کا ہسپتال 2022ء تک مکمل ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سنبھالی تو محکمہ صحت کو 50 فیصد سٹاف کی کمی اور30 ارب روپے کے ڈس آنر چیک ورثے میں ملے۔ تاریخ میں پہلی بار صوبے میں 32 ہزار ہیلتھ پروفیشنلز کو 100 فیصد میرٹ پر بھرتی کیا۔