پشاور: خیبر پختونخوا حکومت صوبے میں آئمہ کرام اور اقلیتی پیشواؤں سے کیے وعدے پورے نہ کر سکی۔ حکومتی اعلان کے باوجود صوبہ بھر میں آئمہ کرام کو دو سال سے وظیفہ نہ مل سکا۔
صوبائی حکومت نے ایبٹ آباد سمیت صوبے کے 1 ہزار 32 آئمہ جامع مساجد کو ماہانہ دس ہزار روپے وظیفہ دینے کا اعلان کیا لیکن اس کے لئے کوئی لائحہ عمل تیار نہ ہو سکا۔ آئمہ کرام نے بھی وظیفہ نہ ملنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
صوبائی حکومت کے مطابق آئمہ کرام کو ماہانہ وظیفہ دینے کے حوالے سے اقدامات پر کام جاری ہے، جلد ہی فراہمی بھی شروع کر دی جائیگی۔
خیال رہے کہ منصوبے کا مقصد پیش امام کو ایسا سازگار ماحول فراہم کرنا ہے جس میں وہ دین کی خدمت احسن طریقے سے کر سکیں۔ تاہم اس پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہو سکا ہے۔