لاہور: (دنیا نیوز) موٹروے زیادتی کیس کا ملزم کیسے قانون کی گرفت میں آیا ؟ عابد کے والد نے سب بتا دیا اور کہا ایک روز قبل بیٹے سے فون کال پر بات ہوئی، اسے گرفتاری دینے پر قائل کیا تو وہ مان گیا، ان کے کہنے پر ہی عابد نے گھر آکر خود کو پولیس کے حوالے کیا۔
ملزم عابد علی کے والد اکبر علی نے بتایا عابد علی گھر پہنچا تو کپڑے پھٹے ہوئے تھے، خود پولیس کو بلا کر اس کے حوالے کیا۔ اکبر علی نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ اس نے اپنے بیٹے کو گرفتار کرا دیا ہے، اب اس کے خاندان کو رہا کیا جائے۔
ادھر لاہور ہائیکورٹ نے ملزم عابد ملہی کی گرفتاری پر انعام کا نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بچیوں سے زیادتی ہو رہی ہے، ملزمان دندناتے پھر رہے ہیں، کسی کو نہیں چھوڑیں گے، وردیاں اتروا کر گھر بھیجوائیں گے۔
چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا عابد ملہی ان سے پکڑا نہیں جاتا، اب پولیس افسران اپنی ذمہ داریاں بھی انعام کے لالچ میں ادا کر یں گے، وزیراعلی پنجاب ملزم کی گرفتاری پر 50 لاکھ روپے انعام کا اعلان کرتے ہیں، کیا پولیس کا کام ملزموں کو پکڑنا نہیں ؟ پولیس اہلکار اگر ملزموں کو نہیں پکڑیں گے تو کیا کریں گے، یہ پنجاب حکومت نے نیا طریقہ ڈھونڈ لیا ہے۔