فیصل آباد: (دنیا نیوز) فیصل آباد میں میاں بیوی نے کمسن بچی پر بہیمانہ تشدد کیا، سربازار بچی کو تھپڑوں اور ٹھڈوں سے ظالم شخص مارتا رہا۔ پولیس نے بر وقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چائلڈ پروٹیکیشن اینڈ ویلفیئر بیورو کی آفیسرز ثمینہ نادر اور سعدیہ رشید کی جانب سے تھانہ مدینہ ٹاون میں اندراج مقدمہ کی دی جانیوالی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ایڈن ویلی 573ڈی کے ملزم رانا منیر اور اس کی اہلیہ مسز منیر نے سربازار دس سالہ گھریلو ملازمہ بچی کو بازار میں بہیمانہ تشدد کانشانہ بنایا گیا اور میاں بیوی نے تھپڑوں اور ٹھڈے مارمار کر بچی کو تشدد کانشانہ بنایا۔
دنیا نیوز کو موصول ہونے والی وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ میاں بیوی بچی پر تشدد کررہے ہیں مدینہ ٹاون پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے اور ایس ایچ او مدینہ ٹاون رائے آفتاب وسیم کا کے مطابق ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیاگیا ہے۔
دریں اثناء وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے فیصل آباد میں گھریلو ملازمہ پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آرپی او فیصل آباد سے رپورٹ طلب کرلی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ تشدد کرنے والوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے، معصوم بچی پر تشدد کرنے والے ظالموں کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے، معصوم بچی کو انصاف فراہم کریں گے۔
مزید برآں آئی جی پنجاب انعام غنی نے بھی فیصل آباد میں گھریلو ملازمہ بچی پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او فیصل آباد سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہوے اور ملزمان کے خلاف بلا تاخیرقانونی کاروائی کا حکم دیا ہے۔
چیئر پرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد کا دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ پولیس بچی کے لواحقین کوتلاش کررہی ہے، بچی کوتلاش کرکے چائلڈ پروٹیکشن بیورومیں رکھیں گے۔ اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔ لوگوں کوچائلڈ قوانین بارے آگاہی دینا بھی ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب ڈومیسٹک ایکٹ کے تحت پندرہ سال سے کم عمربچوں سے ملازمت نہیں کرائی جاسکتی، پندرہ سال سے کم عمربچی کوملازمت پررکھنے پربھی کارروائی ہوگی۔