اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایوان بالا نے سینیٹر کلثوم پروین کی وفات پر تعزیتی قراداد اتفاق رائے سے منظور کر لی ہے۔ ارکان سینیٹ نے کلثوم پروین کو بلوچستان کے عوام کی آواز بلند کرنے پر خراج عقیدت پیش کیا۔ سینیٹ کا اجلاس اب جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے ہوگا۔
قبل ازیں اجلاس میں سینیٹر کلثوم پروین اور سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی کے ایصال ثواب کے لیے دعا کروائی گئی۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا، کلثوم پروین تعزیتی ریفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ کلثوم پروین کو یاد کرتا ہوں تو آبدیدہ ہو جاتا ہوں۔ کلثوم پروین میری بڑی بہن جیسی تھیں۔ دکھ یہ ہے کہ ہم کلثوم پروین کے لیے وہ نہیں کر سکے جو ہمارا فرض تھا۔ مجھے ان کے بارے میں بہت دیر سے پتا چلا۔ اگر پہلے معلوم ہوتا تو شاید وہ آج ہمارے درمیان ہوتیں۔
قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق نے کہا کہ کلثوم پروین نے سنجیدہ سیاستدان تھیں، ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
سینیٹ میں قائد ایوان شہزاد وسیم نے سینیٹر کلثوم پروین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایوان بالا میں بلوچستان کی توانا آواز تھیں۔ ان کی وفات سے پیدا ہونے والا خلا برسوں پر نہیں ہو سکے گا۔
سینیٹر کلثوم پروین کو وفاقی وزرا سینیٹر شبلی فراز، اعظم خان سواتی اور علی محمد خان، سینیٹر ستارہ ایاز، سینیٹر جاوید عباسی، سینیٹر سراج الحق، سینیٹر رحمان ملک، سینیٹر سسی پلیجو، سینیٹر جہانزیب جمالدینی، سینیٹر نزہت صادق، سینیٹر عائشہ رضا فاروق، نصیب اللہ بازئی، سینیٹر روبینہ خالد، سینیٹر گل بشرہ، سینیٹر میاں عتیق شیخ اور دیگر نے بھی زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔
تعزیتی ریفرنس پر بحث کے اختتام پر چیئرمین سینٹ نے تعزیتی قرارداد منظوری کے لیے ایوان میں پیش کی جس کی ایوان نے اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔ سینیٹ اجلاس اب جمعہ کو صبح ساڑھے دس بجے ہوگا۔