اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی جانب سے خاتون شہری عروج تابانی کا شناختی کارڈ بلاک کرنا غیر قانونی قرار دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے نادرا اور خاتون کے والد پر 5 ،5لاکھ روپے ہرجانہ عائد کرتے ہوئے قرار دیا کہ فیملی جھگڑے پر نادار کی جانب سے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا اختیار غیر قانونی ہے۔
والد نے عروج تابانی کو اپنی بیٹی ماننے سے انکار کیا اور پھر نادرا سے کہہ کر شناختی کارڈ بھی بلاک کرایا۔ عروج تابانی کی درخواست پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عروج کے والد یعقوب تابانی پر پانچ لاکھ روپے ہرجانہ عائد کیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا کہ عروج تابانی کو شناختی کارڈ بلاک ہونے پر اذیت اور کرب سے گزرنا پڑا، نادرا کے پاس کوئی اختیار نہیں کہ وہ خاندانی جھگڑوں میں مداخلت کرے، نادرا اور یعقوب تابانی 30 دن کے اندر پانچ پانچ لاکھ روپے عدالت میں جمع کرائیں، ہرجانے کی رقم عدالتی کارروائی کے اخراجات کی مد میں عروج تابانی کو دیئے جائیں گے۔