اسلام آباد: (دنیا نیوز) دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ من گھڑت الزامات کے تحت غیر قانونی طور پر نظر بند کئے گئے کشمیری رہنماؤں کو فوری طور پر رہا کرے۔
انہوں نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کشمیری رہنماؤں کو بنیادی انسانی حقوق، بین الاقوامی کنونشنز اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر اور بدنام زمانہ تہاڑ جیل سمیت بھارت کے دوسرے حصوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند رکھا گیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان حریت رہنما یاسین ملک کے خلاف بھارتی فضائیہ کے عملے کے چار ارکان کو فائرنگ کرکے ہلاک کرنے کے من گھڑت اور سیاسی فائدے کیلئے عائد کئے گئے الزامات کی شدید مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کیس کو دوبارہ کھولنے کے وقت سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ بی جے پی حکومت مقبوضہ کشمیر پر جاری غیر قانونی تسلط کے خلاف مزاحمت کی پاداش میں حریت قیادت کو پابند سلاسل رکھنا چاہتی ہے۔
یاسین ملک کی صحت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے زائد حفیظ چوہدری نے کہا کہ کشمیری قیادت پر ان کے سیاسی نظریات کی وجہ سے قید وبند کی صعوبتیں، ظلم وتشدد اور غیر قانونی تسلط کے خلاف ان کی جدوجہد کو دبانا بھارتی حکومت کی انتہا پسندانہ ذہنیت کا واضح ثبوت ہے۔
انہوں نے عالمی برادری، خصوصا اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور کشمیریوں کو غیر قانونی طور پر نظر بند رکھنے کے واقعات کا نوٹس لیں۔