راولپنڈی: (دنیا نیوز) وزیراعظم نے کہا ہے کہ یاد رکھیں اگر اوپن بیلٹنگ نہ ہوئی تو اپوزیشن والے روئیں گے، خفیہ ووٹنگ کے تحت حکومت کو اپوزیشن سے زیادہ سیٹیں مل سکتی ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ویڈیو سے میرے مؤقف کی تائید ہوئی، سوال یہ نہیں ہونا چاہیئے کہ ویڈیو کی ٹائمنگ کیا ہے، میرے پاس ویڈیو ہوتی تو اپنے خلاف مقدمات میں عدالت پیش کرتا، سینیٹ کی ایک سیٹ کا ریٹ 50 سے 70 کروڑ روپے لگ چکا، کیسے ممکن ہے پیسہ لگا کر سینیٹر بننے والا پیسہ نہیں بنائے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں سینیٹ الیکشن کے کرپٹ نظام کو سپورٹ کر رہی ہیں، فضل الرحمان اس نظام کے سب سے بڑے بینیفشری ہیں، سسٹم تبدیل ہونے کے نتائج آئندہ دو تین سال میں سامنے آئیں گے۔ وزیراعظم نے کرکٹ ٹیم کو کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ کرکٹ کا بنیادی ڈھانچہ درست ہوچکا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ غلط وقت پر 2 بارشیں ہوئیں جس سے گندم کی پیداوار کم ہوئی، آٹے کی قیمت نہ بڑھے اس لیے گندم درآمد کر رہے ہیں، ڈالر کا ریٹ بڑھنے سے ہر چیز مہنگی ہوئی، ہماری کوشش ہے کہ اپنی برآمدات بڑھائیں۔
اس سے قبل احساس کفالت پروگرام کے دوسرے مرحلے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ احساس کفالت پروگرام میں غیر سیاسی طور پر امدادی کیش فراہم کر رہے ہیں، مستحق افراد کو اپنے پاؤں پرکھڑا کرنے کیلئے چھوٹے کاروبار کیلئے سہولت فراہم کرینگے، نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم پر کام شروع ہوچکا ہے۔
مستحق افراد کو اپنے پاؤں پرکھڑا کرنے کیلئے چھوٹے کاروبار کیلئے سہولت فراہم کرینگے
عمران خان کا کہنا تھا کہ احساس کفالت پروگرام کوئی احسان نہیں، حکومت کا فرض ہے، حکومت کا فرض ہے کہ غریب طبقے کی مدد کرے، احساس کفالت پروگرام کے تحت مستحق افراد کو پیسے ملتے رہیں گے، تمام خاندانوں کو صحت کارڈ فراہم کیا جائے گا، اخوت کیساتھ مل کر کمزور طبقے کیلئے گھر بنانے میں مدد کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم بھی مزدور طبقے کیلئے ہے، مستحقین کو سود کے بغیر قرض فراہم کریں گے، کوئی نہیں کہہ سکتا احساس پروگرام میں رقم کی تقسیم غیر منصفانہ کی، غیر مستحق 30 ہزار افراد کو سکیم سے نکالا جاچکا، کورونا کے دوران سندھ میں آبادی کے لحاظ سے زیادہ پیسہ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے دوران لبنان کی حکومت نے سیاسی بنیادوں پر پیسے بانٹے تھے، لبنان میں پیسے کی منصفانہ تقسیم نہیں کی اس لیے لوگ وہاں مظاہرے کر رہے ہیں۔