اسلام آباد: (دنیا نیوز) انتخابی عمل کا جائزہ لینے والے ادارے فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ این اے 75 کے واقعات کے باوجود حالیہ ضمنی انتخابات 2018ء کے عام انتخابات سے بہتر تھے۔
فافن نے اپنی رپورٹ میں ملک بھر میں 16 سے 21 فروری تک ہونے والے ضمنی انتخابات میں پولنگ اور گنتی کے عمل میں بہتری آٰنے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ضمنی انتخابات کے دوران کورونا ایس او پیز اور غیر قانونی الیکشن مہم کے دوران بھی عمومی خلاف ورزیاں سامنے آئیں۔ این اے 75 میں پولنگ سٹیشنز کے باہر انتظامی امور میں بہتری کی ضرورت ہے۔
فافن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شفاف انتخابات کی راہ میں حائل سرکاری افسران کو جرمانے اور سخت سزائیں دی جائیں۔ الیکشن کمیشن تاخیر سے نتائج ملنے والے پولنگ سٹیشنوں پر دوبارہ انتخابات کرا سکتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 71 فیصد پولنگ سٹیشنز کے قریب پارٹی کیمپ لگانے کی اجازت ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ انتخابات کے دوران ایک کمرے میں متعدد پولنگ بوتھ قائم کیے گئے جس سے غیرضروری رش ہوا۔
فافن کا کہنا ہے کہ 8 حلقوں میں ووٹوں کی گنتی کے عمل میں کوئی خلاف ورزی دیکھنے میں نہیں آئی، تاہم این اے 75 کے ضمنی الیکشن میں ووٹوں کی گنتی کے دوران بے ضابطگیاں دیکھنے میں آئیں، ان بے ضابطگیوں کے باعث الیکشن کمیشن کو این اے 75 کا نتیجہ روکنا پڑا۔