اسلام آباد: (دنیا نیوز) بلاول بھٹو زرداری نے دعویٰ کیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی پیپلز پارٹی میں شمولیت کیلئے قران پاک پر حلف لینے کو تیار تھے لیکن میں نے انھیں ایسا کرنے سے روکا۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی نے یہ بات سینیٹر اسلام الدین شیخ کے عشائیہ کے موقع پر کہی۔ اس عشائیے میں پارٹی کی سینئر قیادت بھی شریک تھی۔
بلاول بھٹو کا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پی ڈی ایم سینیٹ میں کٹھ پتلی سرکار کا مقابلہ کرے گی۔ الیکشن سے قبل ہی یہ طے ہو چکا ہے کہ کسی صورت میں سینیٹ کا چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین پی ٹی آئی سے نہیں ہوگا۔ ملک کا مفاد اسی میں ہے کہ سیاستدانوں کو ان کا مثبت کردار ادا کرنے دیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر صادق سنجرانی کی مبینہ طور پر ایک پرانی ویڈیو گردش کر رہی ہے۔ تاہم کسی کو یہ علم نہیں کہ ہم نے صادق سنجرانی کو سینیٹ چیئرمین کے لئے کیوں ووٹ دیا تھا۔
بلاول بھٹو نے دعویٰ کیا کہ اس وقت ہمارے پنجاب کے بعض ساتھیوں کا خیال تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ مل کر سیاست نہیں ہو سکتی۔ اس وقت آزاد سینیٹر صادق سنجرانی مجھ سے ملنے گھر آئے، وہ چاہتے تھے کہ چیئرمین سینیٹ منتخب کروانے میں ان کی مدد کی جائے۔
بلاول نے دعویٰ کیا کہ صادق سنجرانی نے مجھ سے کہا کہ وہ چیئرمین بن کر پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لیں گے۔ وہ پارٹی میں شمولیت کے لئے میرے سامنے قرآن پاک پر حلف تک اٹھانے کو تیار تھے لیکن میں نے انہیں منع کیا اور کہا کہ آپ کی بات پر اعتبار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صادق سنجرانی نے جس بنیاد پر سینیٹ میں حمایت لی، اپنے اس وعدے کی پاسداری نہیں کی۔ حکومتی ترجمان مسلسل صادق سنجرانی کو ریاست کا امیدوار قرار دے کر اداروں کو سیاست میں گھسیٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔