اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی کابینہ نے 7.8 ارب روپے کے رمضان پیکج کی منظوری دیدی ہے، یوٹیلیٹی سٹورز پر مختلف 19 اشیا پر سبسڈی دی جائے گی۔
تفصیل کے مطابق وزیراعظم عمران کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے عوام کو ریلیف دینے کی غرض سے 7.8 ارب روپے کے رمضان پیکج کی منظوری دی ہے، اس کا مقصد سفید پوش اور غریب طبقے کو مہنگائی کے بوجھ سے بچانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مہنگائی کوکم کرنے پر بھر پور توجہ دے رہے ہیں۔ہمیں تباہ حال معیشت ورثے میں ملی ،اس کے باوجود وزیر اعظم کی کوشش ہے کہ مہنگائی کا بوجھ عوام پر کم ہو۔
انہوں نے کہا کہ یو ٹیلٹی سٹور کارپوریشن رواں سال کے آخر تک خسارے سے باہر آجائیگی۔فواد چوہدری نے کہا کہ حکومتی بروقت اقدامات سے کورونا وائرس سے پاکستان میں اتنا نقصان نہیں ہوا جتنا دیگر ممالک میں ہوا ہے۔اس سلسلے میں ہماری پالیسی کامیاب رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم الیکشن کی شفافیت پر یقین رکھتے ہیں کابینہ اجلاس میں انتخابات کی شفافیت اور احتساب پر بات ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ یوٹیلیٹی سٹورز جو تباہ شدہ ادارہ تھا اس سال وہ خسارے سے باہر آجائے گا۔فواد چوہدری نے کہا کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے متعلق فیصلہ کیا گیا کہ قانون کی خلاف وزریاں کرنے والوں کے خلاف کاروائی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ عون عباس کا بطور بیت المال سربراہ استعفی منظور کر لیا گیا ہے،اس کے علاوہ وزیراعظم نے تمام فیڈرل سیکرٹریز کو مہینہ میں ایک بار بلوچستان دورے کی ہدایت کی ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ اسلحہ لائسنس کے حوالے سے ایک پالیسی موجود ہونی چاہیے ،اسلحہ لائنسنگ کے حوالے سے چند ہفتوں میں پالیسی سامنے آئے گی۔پی ڈی ایم کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ڈی ایم سیاسی یتیموں کا گروہ ہے۔محمود اچکزئی, آفتاب شیر پاو جیسے لوگ کہہ رہے ہیں کہ استعفے دے دیں،وہ تمام لوگ جن کا سسٹم میں کوئی حصہ ہی نہیں وہ استعفوں کا کہہ رہے ہیں، تاہم توقع ہے پی پی اور ن لیگ ایسا فیصلہ نہیں کریں گے،اگر وہ فیصلہ کرتے بھی ہیں تو دیکھیں گے کون سنتا ہے ان کی۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال چار لاکھ نئے گیس کنکشن دیئے جائیں گے جبکہ اگلے سال چھ لاکھ نئے کنکشن دینے کا ہدف مقرر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اصلاحات لا رہے ہیں جس سے اکثریتی آبادی کو گیس ملے گی،اس مقصد کیلئے نیا نظام وضع کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں ادارہ جاتی اصلاحات کمیٹی اور ای سی او کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔اس کے علاوہ خام مال کی درآمد پر چھوٹ دینے کی منظوری دی گئی ،اس سے مینو فیکچرنگ میں اضافہ ہوگا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوارحماد اظہر نے کہا کہ 7.8ارب روپے کے رمضان پیکج کی منظوری دےدی ہے،رمضان میں یوٹیلیٹی اسٹورز پر 19 اشیا پر سبسڈی دی جائےگی ،معیشت درست سمت میں جارہی ہے ڈالر کی قیمت بھی نیچے آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی پوری کوشش ہے کہ مہنگائی کا بوجھ لوگوں پر کم سے کم پڑے اور 7.8 ارب روپے کا پیکج اسی کوشش کا حصہ ہے۔ا
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا سب سے زیادہ وقت مہنگائی کو نیچے لانے پر صرف ہوتا ہے اور ہمیں اتنی تباہ حال معیشت ملی تھی کہ تمام کوششوں کے باوجود قرضوں کے بوجھ سے نمٹنا آسان نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ یوٹیلٹی اسٹورز ایک تباہ شدہ ادارہ تھا لیکن اس سال کے آخر تک وہ خسارے سے باہر آ جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت بھی مستحکم رہی اور جانی نقصان بھی کم رہا جس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ ہم نے بڑی جلدی اقدامات شروع کردیے تھے اور کیسز کی شرح کم رہی، ہم نے جب پہلی لہر آئی تھی تو جو پالیسی بنائی تھی وہ بہت کامیاب رہی تھی اور اسی پر عمل کر کے ہم اسی پر قابو پا لیں گے۔
حماد اظہر نے اس موقع پر بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر چینی پر 40روپے فی کلو، تیل پر 20 روپے فی لیٹر، کھجوروں پر 20 روپے فی کلو اور چاول پر 10 روپے فی کلو تک سبسڈی دی جائے گی۔