وزیراعظم صحتیاب، کورونا کی علامات ختم،سرکاری امور نمٹانا شروع کردیئے

Published On 30 March,2021 04:38 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان وبائی مرض سے مکمل طور پر صحتیاب ہو چکے ہیں، ان میں اب کورونا وائرس کی کوئی علامات نہیں ہیں، صحتیابی کے بعد انہوں نے سرکاری امور سرانجام دینا شروع کر دیئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے صدر مملکت عارف علوی کو ٹیلیفون کرکے ان کی خیریت دریافت کی ہے۔ انہوں نے صدر سے اپنا کورونا آئسولیشن کا تجربہ شیئر کرتے ہوئے انھیں مشورہ دیا کہ آپ سوپ پئیں، نیند پوری لیں اور مکمل آرام کریں۔

سینیٹر فیصل جاوید نے اپنی ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ الحمدللہ وزیراعظم عمران خان بالکل صحتیاب ہو گئے ہیں۔ ڈاکٹرز کی ہدایت اور نیشنل اور انٹرنیشنل گائیڈ لائنز کے مطابق انہوں نے جزوی طور پر امور شروع کر دیے ہیں۔ اللہ تعالی سب کو صحت عطا فرمائے۔ آمین۔ اپنا اور دوسروں کا خیال رکھیں اور احتیاط کریں۔

دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ بہت ساری دعاؤں کے سبب بہتر محسوس کر رہا ہوں۔ میں نیک خواہشات اور دعاؤں پر سب کا مشکور ہوں کیونکہ دعائیں شفایابی کا باعث بنتی ہیں۔

منگل کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ بہت ساری دعاؤں کے سبب میں آج بہتر محسوس کر رہا ہوں۔ وزیراعظم نے مجھ سے اپنا تجربہ شیئر کیا، آرام ، نیند اور سوپ کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایک کا شکریہ ادا کرنے کی کوشش کروں گا۔


‘وزیراعظم عمران خان کی صحت میں مسلسل بہتری، لیب کے پیرامیٹرز مستحکم’

خیال رہے کہ گزشتہ روز معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی صحت میں مسلسل بہتری آ رہی ہے اور ان کے لیب کے پیرامیٹرز مستحکم ہیں۔

اپنے ایک ٹویٹ میں ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا تھا کہ ڈاکٹرز نے انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ اگلے کچھ دنوں میں معمول کا کام دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔ یہ مشورہ قومی اور بین الاقوامی گائیڈ لائنز کے مطابق دیا گیا ہے۔

ذہن میں رہے کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ چند روز قبل کورونا وائرس میں مبتلا ہو گئے تھے۔ انہوں نے ہلکی کھانسی اور بخار کی شکایت کے بعد اپنا ٹیسٹ کروایا جو پازیٹو آیا تھا۔

کورونا ٹیسٹ پازیٹو آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ نے گھر میں خود کو قرنطینہ کر لیا تھا، تاہم اب دونوں کی طبیعت میں وقت گزرنے کیساتھ ساتھ بہتری آ رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کی تیسری لہر زیادہ خطرناک، عوام احتیاط کریں:وزیراعظم کی اپیل

قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر انتہائی خطرناک ہے۔ ایس او پیز پر عمل ہی اس سے بچاؤ کا واحد راستہ ہے، عوام احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں، ماسک کا استعمال بھی یقینی بنائیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کورونا وائرس کی خطرناک صورتحال بارے عوام کو بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ ایک سال کسی تقریب میں شرکت نہیں کی تو میں اس عالمی وبا سے بچا رہا۔ سینیٹ الیکشن میں وہ احتیاط نہیں کی جو کرنا چاہیے تھی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر خطرناک ہے۔ ماسک پہننے سے اس موذی مرض سے سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ ہمارے پاس ایسے وسائل نہیں کہ ملک بند کر دیں۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ایس او پیز پر عمل کرکے ہم کورونا سے بچ سکتے ہیں۔ کورونا کی تیسری لہر برطانیہ سے آئی، اس سے متاثر ہونے والے مریضوں کی تعداد اتنی بڑھ چکی ہے کہ ہمارے ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ رہی ہے۔ ایس اوپیز پر عمل نہ کیا تو صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کوویڈ پازیٹو ہونے کے بعد وزیراعظم اور خاتون اول نے گھر پر قرنطینہ کر لیا

ان کا کہنا تھا کہ جس تیزی سے بیماری پھیل رہی ہے، ڈر ہے خدانخواستہ اس سے ہسپتال نہ بھر جائیں، اس کے علاوہ دنیا میں کورونا ویکسین کی بھی شارٹیج ہو رہی ہے۔ بہتر یہی ہے کہ رش والی جہگوں میں نہ جائیں۔ ہم کاروبار اور فیکٹریاں بند نہیں کر سکتے۔ کورونا کی پہلی دو لہروں سے یہ تیسری لہر زیادہ خطرناک ہے۔ ملک معاشی طور پر لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں کورونا کی لہر سے گزر چکا ہوں، اللہ تعالیٰ نے مجھ پر اور میری اہلیہ پر بڑا کرم کیا ہے، یہ بڑی خطرناک بیماری ہے، مکمل احتیاط کریں۔