صوابی میں فائرنگ: انسداد دہشتگردی عدالت کا جج، بیوی اور 2 بچوں سمیت شہید

Published On 04 April,2021 08:50 pm

صوابی: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا کے علاقے صوابی میں نامعلوم افراد نے گاڑی پر فائرنگ کرکے انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) کے جج آفتاب آفریدی، ان کی اہلیہ اور دو بچوں کو شہید کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق دہشتگردی کا یہ افسوسناک واقعہ صوابی کے قریب انبار انٹرچینج کے قریب پیش آیا۔ نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جج آفتاب آفریدی کے 2 محافظ زخمی ہو گئے جنھیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ڈی پی او صوابی کے مطابق متاثرین پشاور سے اسلام اباد جا رہے تھے۔ نامعلوم دہشتگرد فائرنگ کرنے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کرے ان کی تلاش شروع کر دی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے صوابی میں انسداد دہشتگردی عدالت کے جج کی خاندان کے ہمراہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائیگی۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے بھی واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پولیس حکام کو واقعے میں ملوث عناصر کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ خواتین اور بچوں کو نشانہ بنانا ظالمانہ فعل ہے۔ اس بہیمانہ واقعے میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔

وزیراعلیٰ نے واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کی ہے۔

انہوں نے واقعے میں جاں بحق افراد کی مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ ہم متاثرہ خاندان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، انہیں پورا انصاف دیا جائے گا۔

 

Advertisement