لاہور: (دنیا نیوز) شہزاد اکبر نے کہا ہے مسلم لیگ ن شہر میں کنٹینرز دیکھ کر پریشان نہ ہو، مسماری کنٹینرز کے ذریعے نہیں بلڈوزر کے ساتھ کی جاتی ہے، جاتی امرا میں سرکاری زمین کا انتقال منسوخ کر دیا گیا، شریف خاندان کی ملازمہ کی ڈیوٹی لگی ہے احتساب کرنے والوں پر تنقید کی جائے۔
مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل سے سنسنی پھیلانے کی کوشش ہو رہی ہے، میرا نام لے کر باتیں کی جا رہی ہیں، سابق اجرتی ملازم عطا تارڑ جنہیں 20 ہزار تنخواہ پر بھرتی کیا گیا تھا، عطا تارڑ آج کل بڑے لیڈر بنے پھرتے ہیں، میں ان کے فرمودات کا نشانہ رہتا ہوں، شریف خاندان کی ذاتی ملازمہ کی ڈیوٹی لگی ہے کہ صبح شام تنقید کی جائے، پنجاب حکومت سرکاری اراضی واگزار کرانے کی مہم چلا رہی ہے۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جاتی امرا کا اصل نام موضع مانک ہے، پڑتال ہوئی تو پتا چلا پنجاب کی 800 کنال اراضی موضع مانک میں تھی، آج پنجاب حکومت کے پاس ایک مرلہ بھی نہیں، سرکاری اراضی کسی کے نام ٹرانسفر نہیں ہوسکتی، موضع مانک میں بہت سی زمین 1989 اور 1994 میں ٹرانسفر ہوئی، شریف خاندان نے وحیدہ بیگم سے زمین خریدی، حکومت کا اس میں کوئی دخل نہیں، یہ دونوں پرائیویٹ پارٹیز کے درمیان معاملہ ہے۔
معاون خصوصی شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ چور محلے سے نیلی بتی والی گاڑی گزرنے پر بھی پریشان ہو جاتا ہے، نیلی بتی کو دیکھ کر چور ڈر جاتا ہے یہ کنٹینرز دیکھ کر ڈر گئے، کنٹینرز سے دیواریں نہیں گرتیں، اس کیلئے بلڈوزر چلانا پڑتا ہے۔