لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان کو عوام نے مسترد کر دیا ہے۔ مستعفی ہو جائیں۔
وزیراعظم عمران خان کی طرف سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیے گئے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے لکھا کہ ڈسکہ میں جس پارٹی پر دھاندلی کا الزام تھا وہ تحریک انصاف تھی۔ لیکن عمران خان صاحب آپ نے انتخاب سے دور بھاگنے کی کوشش کی،ن لیگ نے آپ کو عبرتناک شکست سے دو چار کیا۔
The party accused of rigging in Daska was yours but awam made you bite the dust TWICE despite your efforts to run away from reelection. Your party came last in NA-249, so you need not worry & pls don’t try to look relevant. You have been REJECTED over & over again. Step down. https://t.co/F8AhaLrI28
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) May 1, 2021
ٹویٹر پر انہوں نے مزید لکھا کہ کراچی میں این اے 249 میں ہونے والے الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) آخری نمبر پر آئی، خان صاحب آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ اور پلیز بلاوجہ متعلقہ بننے کی کوشش نہ کریں۔
مریم نواز نے مزید لکھا کہ عوام نے آپ کو بار بار مسترد کر دیا گیا ہے، لہٰذا مستعفی ہو جائیں۔
ایک اورٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب سمارٹ کام کرنے کی کوشش نہ کریں، ای سی پی پر دباؤ ڈالنے اور غیر ملکی فنڈنگ کیس کے معاملے پر سے بچنے کیلئے بہانے نہ بنائیں۔
And pls do not try to act smart and use this as a pretext to pressurise ECP and escape from foreign funding case.
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) May 1, 2021
اپنی چوری کا حساب دو https://t.co/KOVLWA7YdU
اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے این اے-249 میں ضمنی انتخاب کے تناظر میں اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات کے لیے مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ 1970ء کے الیکشن کے علاوہ تمام انتخابات میں دھاندلی کے دعویٰ کیے گئے اور انتخابی نتائج کی ساکھ پر شک پیدا ہوئے ہیں۔
In NA 249 bye election, despite a low turnout, all parties are crying foul & claiming rigging. Same happened in Daska recently & in Senate elections. In fact, apart from 1970 election, in every election claims of rigging have raised doubts over credibility of election results.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 1, 2021
ٹوئٹر پر ٹوئٹس میں انہوں نے کہا کہ ووٹرز کے ٹرن آوٹ میں نمایاں کمی کے باوجود این اے 249 کے ضمنی انتخاب میں تمام سیاسی پارٹیاں چیخ چیخ کرکے دھاندلی کا دعویٰ کررہی ہیں۔ ایسا ہی معاملہ ڈسکہ اور سینیٹ انتخاب میں بھی ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ 1970ء کے الیکشن کے علاوہ ہر انتخاب میں دھاندلی کے دعویٰ کیے گئے جس سے انتخابی نتائج مشکوک ہوگئے۔
In 2013 there were 133 NA constituencies disputes before elec tribunals. We asked for examination of just 4 constituencies votes & in all 4 rigging was established. But it took us a yr & a 126-days dharna to get a Judicial Comm which found over 40 faults in conduct of elections
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 1, 2021
وزیر اعظم نے کہا کہ 2013 کے انتخابات میں حلقہ این اے کی 133 نشستوں پر تنازع الیکشن ٹربیونلز کے سامنے پیش ہوا، ہم نے 4 حلقوں کی سکروٹنی کا مطالبہ کیا جس میں دھاندلی ثابت ہوئی۔ لیکن ہمیں ایک سال اور 126 دن دھرنا دینا پڑا جس کے بعد جوڈیشل کمیشن کے قیام عمل میں آیا اور اس نے الیکشن کے ضابطہ اخلاق میں 40 نقائص کی نشاندہی کی۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی سے کوئی خاطر خواہ اصلاحات عمل میں نہیں آئیں۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ٹیکنالوجی کا استعمال ہی انتخابات کی ساکھ کو برقرار رکھنے کا واحد حل ہے۔
Unfortunately no substantive reforms were put in place. Technology & use of Electronic Voting Machines are the only answer to reclaim credibility of elections. I invite the Opposition to sit with us & select from EVM models we have available to restore our elections credibility.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 1, 2021
وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر ای وی ایم ماڈل میں سے انتخاب کریں جو انتخابات کی ساکھ بحال کرنے کے لیے ہمارے پاس دستیاب ہیں۔
انہوں نے حال ہی میں امریکی صدارتی انتخاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم نے 2020 میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے نتائج کو متنازع بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی لیکن انتخاب میں بی ای سی ٹیکنالوجی کی بدولت ایک بے قاعدگی بھی سامنے نہیں آسکی۔
Trump s team did everything to dispute 2020 presidential election result; but bec technology used in electoral process not one irregularity was found. For a year now we have been asking the Opposition to cooperate with us & help reform our present electoral system.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 1, 2021
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم ایک سال سے ہم اپوزیشن سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ تعاون کریں اور ہمارے موجودہ انتخابی نظام کی اصلاح میں مدد کریں۔
Our govt is determined & we will put in place reforms in our electoral system through the use of technology to bring transparency & credibility to our elections & strengthen our democracy.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 1, 2021
عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت پرعزم ہے اور انتخابات میں شفافیت اور اسکی ساکھ بحال کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنے انتخابی نظام میں اصلاحات لائیں گے اور اپنی جمہوریت کو مضبوط کریں گے۔