لاہور: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ عید منانے کامرکزی رویت ہلال کمیٹی کا فیصلہ درست تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر انہوں نے لکھا کہ آج اس وقت تك چاند نظر آ رہا ہے، معلوم ہوا رويت ہلال كا فيصله درست تها، تاخير شہادتون كو شرعى ہدايات كے مطابق ديكهتے تاخير هوئی، روزه كى نه قضاء هےاور نه اعتكاف كو دوباره كرنا ہے۔
اج اس وقت تك چاند نظر ا رها هے معلوم هوا رويت هلال كا فيصله درست تها تاخير شهادتون كو شرعى هدايات كيمطابق ديكهتےتاخير هوئ روزه كى نه قضاء هےاور نه اعتكاف كو دوباره كرنا هے pic.twitter.com/qbg961DIYc
— TahirMahmoodAshrafi حافظ محمد طاهراشرفى (@TahirAshrafi) May 13, 2021
دوسری طرف وزارت مذہبی امور نے 2 شوال کے چاند کی تصاویر شیئر کردیں۔
وزارت مذہبی امور کے سوشل میڈیا پیجز سے آج کے چاند کی تصاویر شیئر کراتے ہوئے لکھا کہ اسلام آباد، لاہور، پشاور سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں 2 شوال المکرم کا چاند کا مشاہدہ لاکھوں لوگوں نے کیا۔
اسلام آباد، لاہور، پشاور سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں 2 شوال المکرم کا چاند جس کا مشاہدہ لاکھوں لوگوں نے کیا ۔۔۔ پوری پاکستانی قوم مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے کل کے فیصلے کو سراہا رہی ہے۔ شکر الحمد للہ رب العالمین pic.twitter.com/MwQMWOAaw9
— Ministry of Religious Affairs & Interfaith Harmony (@MORAisbOfficial) May 13, 2021
وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ پوری قوم مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے گزشتہ روز کے فیصلے کو سراہ رہی ہے۔
اس سے قبل سابق رویت ہلال کمیٹی کے چیئر مین منیب الرحمان نے آج کے دن کے روزے کی قضاء رکھنے کا اعلان کر دیا۔
سابق چیئر مین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان نے فیڈرل بی ایریا میں نماز عید پڑھائی۔ عید کی نماز کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان کو توفیق نہیں کے امت مسلمہ کے حق میں آواز اٹھائیں، ہم سب پر فرض ہے پر امن احتجاج کا طریقہ اختیار کریں، وزیر مزہبی امور نےاوقاف کے ملازمین پر مشتمل کمیٹی بنائی۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے اراکین بتاتے رہیں کہ کوئی شہادات موصول نہیں ہوئی، ہمیں بالواسطہ بھی اطلاعات موصول ہوئی، حکومتی ماہرین بھی بتاتے رہیں، اسکے باوجود آدھی رات کو عید کا اعلان کردیا گیا، بس اسکا انتظار تھا کہ مفتی شہاب الدین پوپلزئی اعلان کریں۔ مرکزی کمیٹی اسپر انگوٹھا لگائے۔
مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ مجھے دکھ ہوا، میں نے صبر کیا، اگر میں متوازی اعلان کرتا تو یہ کہتےکہ مذہب کو انتشار کے لیئے استعمال کیا، جب تک میرے پاس منصب تھا، دیانت و امانت اور شریعت کے مطابق ذمہ داری ادا کی، پاکستان کے مسلمان ایک دن روزے کی قضا رکھیں، میں جمعے کو روزے کی قضا رکھونگا، متقکین بھی روزے کیساتھ ایک دن کی اعتکاف قضا روزے کیساتھ پوری کریں۔