اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے واضح اور دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ حل کیے بغیر بھارت سے تجارت غداری ہوگی، ہم کشمیریوں کے خون سے یہ غداری نہیں کر سکتے۔
وزیراعظم عمران خان نے ٹیلی فون پر عوام سے براہ راست گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستانیوں کو مہنگائی اور بے روزگاری جیسی دو مشکلات کا سامنا ہے لیکن مستقبل میں بہتری آئے گی۔ ہر مشکل کے بعد آسانی آتی ہے۔ زندگی اونچ نیچ کا ہی نام ہے۔ پہلے دن سے کہا تھا کہ عوام کو مشکلات کا سامنا کرنے پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی اور حکومت کو ہماری طرح مشکلات کا سامنا ہی نہیں کرنا پڑا۔ اقتدار سنبھالا تو قرضوں کا بوجھ تھا۔ اپوزیشن نے پہلے دن ہی کہہ دیا تھا کہ حکومت نااہل ہے۔ اب ساڑھے چار فیصد گروتھ ریٹ کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اقتدار سنبھالا تو بھارت سے تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کی کیونکہ ہمسایہ ملکوں کیساتھ بہتر تعلقات سے تجارت بڑھے گی۔ تاہم کشمیر کا مسئلہ حل کیے بغیر بھارت سے تجارت غداری کریں گے۔
وزیراعظم نے واضح اور دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہم کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ کشمیریوں کے خون پر ہم بھارت سے تجارت کریں۔ بھارت کو پانچ اگست کا اقدام واپس لینا ہوگا۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ہندؤں کو آباد کر رہا ہے۔
وئے مسئلہ فلسطین پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ظلم کے ذریعے فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔ فلسطینیوں پر ڈھائے جانے مظالم پر پہلی دفعہ مغرب میں بھی احتجاج ہوئے۔ دنیا میں شعور آ گیا ہے، اب دو ریاستی حل کی طرف جانا ہوگا۔
ایک اور اہم سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پانی کا مسئلہ پورے پاکستان میں ہے۔ ہماری حکومت اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے ڈیمز بنا رہی ہے، یہ کام پچاس سال پہلے کرنا چاہیے تھا جو ہماری حکومت کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے حیرت ہے کہ پانی کے حوالےسے ابھی ٹیلی میٹری سسٹم ہی کام نہیں کر رہا۔ صوبوں کے اندر پانی کی تقسیم بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے۔ سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ایم پی ایز نے کہا کہ طاقتور اپنی زمین کو پانی دیتا ہے۔