اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ مسلما ن ممالک اپنے معاشرت اور معیشت کو مضبوط بناکر عالمی برادری میں اپنا جائز مقام حاصل کرسکتے ہیں۔
وہ منگل کو یہاں اقتصادی تعاون تنظیم کی پارلیمانی اسمبلی کی دوسری جنرل کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے اقتصادی تعاون تنظیم (ایکو) کے رکن ممالک کے مابین تعاون اور روابط کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی معاملات میں مفادات کو ترجیح حاصل ہے جبکہ اس وقت دنیا کو انسانیت اور اخلاقی اقدار کی حامل لیڈرشپ کی ضرورت ہے۔
صدر مملکت نے ایکو ممالک سے کانفرنس میں شرکت کرنے والے مندوبین کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس رکن ممالک کے مابین دوستی اور مل کر کام کرنے کے عزم کا ظاہر کرتا ہے۔
صدرِ مملکت نے گزشتہ 60 سے 70 سالوں کے دوران مسلم اُمہ کو درپیش بڑے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو دہشتگردی اور انتہا پسندی جیسے چیلنجز سے بہت نقصان پہنچا ہے۔ عالمی طاقتوں کی باہمی لڑائی کیساتھ ساتھ معاشرتی عدم برداشت سے بھی مسائل پیدا ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں اسلام کی ایسی تصویر پیش کی گئی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں جبکہ فلسطین اور غیر قانونی بھارتی مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی جائز تحریکوں پر دہشتگردی کا لیبل لگایا گیا ہے۔
صدر مملکت نے مزید کہاکہ مسلمان دنیا کو دیگر مسائل کیساتھ ساتھ اپنے خلاف تعصب کے معاملہ کو بھی اٹھانا چاہیے۔ اس مقصد کے لیے دنیا کے ساتھ مکالمے اور بات چیت کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بین الاقوامی امور میں مفادات کو ترجیح دی جاتی ہے جس کی وجہ سے وہاں اخلاقی اقدار کا فقدان نظر آتاہے۔ اس صورتحال میں مسلمان اپنی دینی تعلیمات کی روشنی میں انسانیت اور اخلاق پرمبنی لیڈر شپ فراہم کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ایکو ممالک باہمی تعاون اور روابط کو فروغ دینے کے لیے کردار ادا کریں ، علاقائی تجارت اور رابطہ کاری کی اس حوالہ سے بڑی اہمیت ہے جبکہ پاکستان چین اقتصادی راہداری اس کا اہم ذریعہ ثابت ہوسکتی ہے۔