اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم نے کہا ہے کہ تاجکستان سے تجارت بڑھانے کیلئے افغانستان میں امن ناگزیر ہے، افغان امن عمل کامیاب نہ ہوا تو انتشار کا خدشہ ہے، امریکی انخلا کے ساتھ افغانستان میں سیاسی استحکام چاہتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں تاجک صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے افغان امن عمل میں اہم کردارادا کیا، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظر انداز کیا، پانچ اگست کے اقدام کی واپسی تک نئی دلی سے تجارت نارمل نہیں ہوسکتی، تاجکستان سے دفاعی، تعلیم اور شعبہ ثقافت پر ایم او یوز پر دستخط ہوئے ہیں۔ تاجک صدر امام علی رحمان کا کہنا تھا کہ دورہ پاکستان کی دعوت پر مشکور ہیں، پاکستان سے مزید مضبوط تعلقات چاہتے ہیں۔
قبل ازیں تاجکستان کے صدر امام علی رحمان وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر پاکستان پہنچے، وفاقی وزیر خسرو بختیار نے ائیر پورٹ پر معزز مہمان کا خیر مقدم کیا، دو روزہ دورے میں اعلیٰ سطح کا وفد بھی تاجک صدر کے ہمراہ ہے۔
تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کا وزیرا عظم ہاؤس پہنچنے پر وزیراعظم عمران خان نے استقبال کیا۔ جہاں انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ عمران خان نے تاجک صدر سے کابینہ ارکان کا تعارف بھی کروایا۔ تاجک صدر نے وزیراعظم ہاؤس میں پودا بھی لگایا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے ملاقات کی۔ سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور تاجکستان میں پاکستان کے سفیر عمران حیدر بھی موجود تھے، دو طرفہ تعلقات، مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔