عالمی سطح پر پیداوار میں کمی کے باعث اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، فرخ حبیب

Published On 06 June,2021 04:41 pm

فیصل آباد : (دنیا نیوز) وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ کووڈ۔19کے باعث عالمی سطح پر پیداوار میں کمی کی وجہ سے دنیا بھر میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ ہم خوردنی تیل، دالیں اور کئی دیگر ضروریات زندگی کی غذائی اشیا درآمد کرتے ہیں لہٰذا اس کا اثر پاکستان میں بھی قیمتوں پر پڑتا ہے، مگر اس کے باوجود حکومت عوام کو مہنگائی سے بچانے کیلئے تمام ممکن اقدامات کر رہی ہے۔

فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فرخ حبیب نے کہا کہ اس کے برعکس اپوزیشن لوگوں میں مایوسی پھیلا رہی ہے، اسے چاہیے کہ وہ لوگوں کو اصل حقائق سے آگاہ کرے مگر (ن) لیگ اور پی پی پی کا ایجنڈا عوام میں جھوٹ پھیلا کر اپنی کرپشن سے توجہ ہٹانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نئے مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگائیں گے، ان کی تنخواہیں بڑھائی جائیں گی۔۔ سابق حکمرانوں نے ذاتی فائدے کیلئے آئی پی پیز کے ساتھ مہنگی بجلی کے معاہدے اور ملکی و غیر ملکی انویسٹرز کو ڈالرز میں ادائیگیاں کیں مگر بجلی کے ترسیلی نظام کو بہتر نہیں بنایا لیکن اب وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے تحت ملکی معیشت مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے جس سے عوام کوجلد ریلیف ملے گا۔

فیصل آباد میں میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے بے شمار ذیلی ادارے ہیں جس کی رپورٹس خصوصی اہمیت کی حامل ہوتی ہیں اور اس کے فوڈ سکیورٹی سے متعلق ادارے فوڈ اینڈ ایگری کلچر آرگنائزیشن نے گزشتہ روز جاری کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنی رپورٹ جو دنیا بھر کے تمام بڑے بڑے اخبارات میں شہ سرخیوں سے شائع ہوئی ہے میں بتایا گیا ہے کہ کووڈ۔ 19 کے باعث مئی 2021 میں دنیا بھر میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں 40 فیصد، ڈیری میں 28 فیصد، گوشت میں 10 فیصد، شوگر میں 57 فیصد مگر پاکستانی فوڈ کنزیومر پرائس انڈیکس میں 9 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کی پیداوار میں کمی اور طلب میں اضافہ ہے کیونکہ کووڈ کی وجہ سے پیداواری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں جن کی وجہ سے عالمی سطح پر اشیائے ضروریہ کے نرخ بڑھے ہیں۔

فرخ حبیب نے کہا کہ پاکستان ملکی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے بہت بڑی مقدار میں خوردنی تیل، دالیں اور دیگر اشیا درآمد کرتا ہے اسلئے جب عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھیں گی تو اس کا اثر پاکستان پر بھی پڑے گا لیکن پھر بھی ہم نے کم سے کم بوجھ صارفین تک پاس کیا۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر خوردنی تیل کی قیمت میں 124 فیصد، چینی میں 57 فیصد، سرلز میں 37 فیصد اور مجموعی فوڈ انڈیکس میں 40 فیصد اضافہ ہوا لیکن اس کے برعکس ہم نے قیمتوں کو بڑھنے نہیں دیا گیا۔

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ اسی طرح دنیا بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھیں مگر ہم نے ان میں بھی کوئی اضافہ نہیں ہونے دیا،جس کا مقصد عوام کو ریلیف دینا ہے۔انہوں نے کہاکہ سیمنٹ کی سیل 40 فیصد جبکہ گاڑیوں کی سیل میں 54 فیصد اضافہ دیکھنے کو آیا، 9 لاکھ موٹرسائیکلیں فروخت ہوئی ہیں جبکہ ملک کی مجموعی معاشی شرح نمو میں 33 بلین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی طرف سے بھیجی جانے والی رقوم کی وصولی میں 29 فیصد اضافہ ہوا ہے نیز رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران ترسیلات زر کی وصولیاں 24 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں۔

انہوں نے کہا کہ ناچ نہ جانے آنگن ٹیڑھا کے مصداق پرچی چیئرمین بلاول روز نئی پرچی لیکر بھاشن اور مسلم لیگ ن کا جی جی بریگیڈ لیکچر دینے میڈیا پر آجاتا ہے مگر وہ عوام کو حقائق نہیں بتاتے حالانکہ مسلم لیگ ن کے 2013 سے 2018 کے دور میں گھی کی انٹرنیشنل قیمت پہلے 2013 میں 119 ڈالر پر،پھر 2015 میں 90 ڈالر پر،2017 میں 101 ڈالر پر اور 2018 میں 87 ڈالر پر تھیں لیکن اب یہ قیمت 174 ڈالر پر ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ قدرتی امر ہے کہ جب بین الاقوامی سطح پر قیمت بڑھے گی تو اس کی امپورٹ بھی مہنگی ہی ہوگی لیکن اب ہماری تمام تر توجہ خوردنی تیل اور دالوں کی پیداوار بڑھانے پر ہے جس کے ساتھ ساتھ گوشت و دودھ کی پیداوار میں اضافہ کیلئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں۔

فرخ حبیب نے کہا کہ اپوزیشن کا ایجنڈا صرف اور صرف جھوٹ پھیلانا ہے تاکہ لوگ ان کی کرپشن اور لوٹ ماربھول کر اور طرف لگ جائیں لیکن عوام کو اب مزید بیوقوف نہیں بنایا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نیشنل فوڈ سکیورٹی پر کام کررہے ہیں اور یہاں بمپر کراپس ہو رہی ہیں۔

 

Advertisement