کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان کا 584 ارب روپے کا بجٹ پیش کر دیا گیا۔ تنخواہوں میں دس فیصد اضافہ کیا گیا۔
بجٹ اجلاس سے قبل بلوچستان کے عوامی نمائندوں نے بھی وفاق کے نقش قدم پر چلتے بلوچستان اسمبلی کا احاطہ میدان جنگ بنا دیا۔ ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود ایوان کو جانے والے راستے بند کر دیئے گئے۔ انتظامیہ نے بکتر بند گاڑی کی مدد سے گیٹ توڑ دیا۔
بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت صوبائی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا جہاں صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی نے بجٹ پیش کیا۔
صوبائی وزیر خزانہ ظہور احمد بلیدی نے بجٹ تقریر میں کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں کا تیسرا سالانہ بجٹ 2021-22 اس مقدس ایوان کے سامنے پیش کرنا میرے لیے اعزاز اور مسرت کا باعث ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی آبادی کم اور وسائل بے شمار ہیں، آبادی اور وسائل کا یہ تناسب کسی بھی علاقے کی ترقی کے لیے خوش قسمتی کی علامت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ جام کمال کی قیادت میں ہم صوبے بھر میں ترقی اور خوش حالی کی مثبت سمت میں گامزن ہیں، معاشی اور سماجی اہداف کے حصول اور لوگوں کے معیار زندگی کو بلند کرنے کے لیے ہمہ جہت اقدامات کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگلے مالی سال22-2021 کا بجٹ رواں مالی سال کے بجٹ کا تسلسل ہے اور ان دونوں بجٹ میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے مطلوبہ وسائل مہیا کیے گئے بلکہ صوبے کے مجموعی صحت کے نظام پر خطیر رقم خرچ کی گئی ہے۔
وزیر خزانہ بلوچستان کی بجٹ تقریر کے اہم نکات:
بلوچستان بجٹ کاکل حجم 584 ارب روپےہے
ترقیاتی بجٹ کاتخمینہ 179.19ارب روپےہے
غیرترقیاتی بجٹ کاحجم 346.861ارب روپےہے
بجٹ خسارےکاتخمینہ 84.7ارب روپےلگایاگیاہے
جاری ترقیاتی اسکیموں کیلئے 112ارب روپےسےزائدمختص
2086 نئی ترقیاتی اسکیموں کیلئے 76ارب روپےسےزائدمختص
بولان میڈیکل کالج میں 2ہاسٹلزکی تعمیرکیلئے 20کروڑروپےمختص
کوروناسےنمٹنےکیلئے 3.6ارب روپےمختص کرنےکی تجویز
شاہراہوں پرایمرجنسی سینٹرزکاقیام عمل میں لایاجارہاہے
صوبےبھرمیں کوروناویکسین لگائی جائےگی
ڈاکٹرز،طبی عملےکی رہائشگاہوں کیلئے 10کروڑروپےمختص
تمام سرکاری ہسپتالوں میں پرچی سسٹم ختم کردیا
بلوچستان کیلئےہیلتھ کارڈاسکیم لائی جارہی ہے
ہیلتھ کارڈاسکیم کیلئے 5.914ارب روپےمختص کرنےکی تجویز
ہیلتھ کارڈسے 18لاکھ 75 ہزارخاندانوں کوعلاج کی سہولت ملےگی
ہیلتھ کارڈسےتمام افرادکو 10لاکھ روپےتک مفت علاج میسرہوگا
بجٹ میں کوئی نیاٹیکس نہیں لگایاگیا
نئےمالی سال میں 5 ہزارنئی اسامیاں رکھی گئی ہیں
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصداضافہ کیاگیاہے
تعلیم کیلئے 71 ارب روپےمختص کیےگئےہیں
صحت کیلئے 38 ارب روپےرکھےگئےہیں
امن وامان کیلئے 52 ارب روپے رکھے گئے ہیں