اسلام آباد: (دنیا نیوز) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مزید غیر قانونی تبدیلیاں لانے کی غرض سے اقدامات کشمیری کسی صورت قبول نہیں کرینگے اور پاکستان اس کی بھرپور مخالفت کریگا۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل کی بنیاد پاکستان نے رکھی۔ پاکستان افغان امن عمل کی کامیابی کیلئے تعمیری کردار جاری رکھے گا۔ اقوام متحدہ اور دنیا کے دیگر ممالک کیساتھ مل کر افغانستان میں قیام امن کیلئے کوششیں جاری رکھیں گے۔ ہماری کوششوں سے تاریخی طالبان امریکہ معاہدہ ہوا۔ پاکستان امریکہ کیساتھ تعلقات کو وسعت دینے کا خواہاں ہے۔
زاہد حفیظ چودھری نے کہا کہ چین پاکستان کا سدابہار دوست اور سٹریٹجک شراکت دار ہے۔ پاکستان افغانستان سمیت خطے میں امن واستحکام چاہتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہمارا روز اول سے یہ موقف تھا کہ افغان تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ آج دنیا پاکستان کے موقف کو تسلیم کر رہی ہے۔ امریکہ کا بھی کہنا ہے کہ افغان تنازعہ کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں، افغان تنازعہ کی وجہ سے پاکستان کو زیادہ نقصان اٹھانا پڑا، ہماری ملکی معیشت کو 150 ارب ڈالر کا نقصان ہوا جبکہ ستر ہزار سے زائد جانیں ضائع ہوئیں۔ افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے افغانستان میں پائیدار امن واستحکام کے قیام کیلئے امریکہ کیساتھ قریبی کام کیا، ہم اس مقصد کے حصول کیلئے امریکہ اور عالمی برادری کیساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ افغانستان میں امن عمل کامیاب ہو اور افغان فریق متفقہ اور وسیع البنیاد اور جامع حل پر متفق ہوں۔ افغان صدر اشرف غنی کے حالیہ بیان کے حوالے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ الزام تراشیوں کے بجائے افغان صدر کو اپنی توانائیاں امن عمل کی کامیابی کیلئے صرف کرنی چاہیں۔
ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے حالیہ رپورٹ کا خیر مقدم کیا ،جس میں مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کو پیلیٹ گنز سے نشانہ بنانے کا نوٹس لیا گیا ہے۔انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مظلوم کشمیری بچوں کے مصائب کا نوٹس لیں۔
ترجمان نے خبردار کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں مزید غیر قانونی تبدیلیاں لانے کی غرض سے اقدامات کشمیری کسی صورت قبول نہیں کرینگے اور پاکستان اسکی بھر پور مخالفت کریگا۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان یوکرین کی میزبانی میں بحری مشقوں ’سی بریز ‘میں بطور مبصر شرکت کر رہا ہے۔ترجمان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ فلسطین کے حوالے سے پاکستان کے اصولی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی،پاکستان مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کا حامی ہے۔