پشاور: (دنیا نیوز) عوامی نیشنل پارٹی کے سنئیر نائب صدر امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ افغانستان میں جنگ مسئلے کا حل نہیں مذاکرات سے مسائل حل ہونگے امریکہ ، پاکستان ، روس اور چین کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا
پشاور میں ہارون بلورشہید کی تیسری برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ امریکا تو افغانستان سے چلا گیا اب ان کے ہمسایہ ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ امن بحال ہو سکے، افغانستان کی ریاست کا فیصلہ وہاں کے عوام پر چھوڑا جائے۔ ایران میں طالبان اور ایران حکام کے درمیان مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پختونوں کو بہت خون بہایا گیا اب مزید خون بہانے کے متحمل نہیں ہو سکتے ہیں نہ ہی مزید خاموش رہ سکتے ہیں، 40 سال قبل کی گئی غلطیوں کا پختونوں نے بھاری نقصان اٹھایاہے۔ حکمرانوں سے التجا کرتے ہیں کہ ماضی کی غلطیوں کو دہرانے سے گریز کیا جائے اور پختونوں کو خونریزی سے بچایا جائے ہمارے اکابرین نے چالیس سال قبل خبردار کیا تھا کہ پرائی جنگ میں نہ کودیں لیکن ان کی بات نہیں سنی گئی اور ان پر پاکستان سے غداری اور ملک دشمنی کے الزامات لگائے گئے۔ہمارے اکابرین کی پیشنگوئی آج حرف بہ حرف سچ ثابت ہورہی ہیں۔
امیر ہوتی نے کہا کہ حکمرانوں اور مقتدر حلقوں سے آج پوچھنا چاہتے ہیں کہ پرائی جنگ میں کودنے کاکیا نقصان ہوتا ہے؟ جو لوگ اےاین پی کی ملک سے وفاداری کو شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ان سے پوچھنا چاہتے ہیں ان کی نظر میں حب الوطنی کا پیمانہ کیا ہے؟ قصہ خوانی کے شہداء سے لے کر شہید بشیر بلور اور ہارون بلور تک عوامی نیشنل پارٹی کی قربانیوں کی تاریخ پوری دنیا پر عیاں ہے ۔اے این پی نے اپنے دورحکومت میں دہشتگری کو شکست دے کر اپنے قوم کے بچوں کے ہاتھوں میں قلم کتاب دیا۔
اس موقع پر سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین، سیکرٹری مالیات سینیٹر حاجی ہدایت اللہ خان، صوبائی صدر ایمل ولی خان جنرل سیکرٹری سردارحسین بابک، ترجمان ثمر ہارون بلور، حاجی غلام احمد بلور اور دیگر مرکزی اور صوبائی قائدین بھی موجود تھے۔