اسلام آباد: (دنیا نیوز) ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے کہا ہے کہ افغان امن کانفرنس کے لیے 17 جولائی سے شرکا پاکستان پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کا ہفتہ وار بریفنگ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ افغانستان میں تیزی سے تبدیل ہوتی سیکیورٹی صورتحال پر تشویش ہے۔ افغان مسئلے کاپرامن حل مشترکہ ذمہ داری ہے۔ بھارت لاہور حملے کے منصوبہ بندی کرنے والوں کو گرفتار کرے۔
زاہد حفیظ چودھری کا کہنا تھا کہ مہاجرین لیں گے نہ افغان سرزمین ہمارے خلاف استعمال ہونی چاہیے۔ دہشتگردی بھارت کی ریاستی پالیسی ہے، اس کے ٹھوس ثبوت دے دیئے ہیں، دنیا نوٹس لے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ امن کانفرنس کے لیے 17 جولائی سے شرکا پاکستان پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی دہشتگردوں کی مالی معاونت کا معاملہ اٹھایا ہے۔ پاکستان نے ماضی میں بھی اس حوالے سے ناقابل تردید شواہد پیش کیے۔ بھارت دہشتگردی کو ریاستی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
زاہد حفیظ چودھری نے کہا کہ سپن بولدک کراسنگ سے 25 ہزار لوگ روزانہ گزرتے ہیں، ہماری خواہش ہے کہ یہ کراسنگ جلد ازجلد دوبارہ کھلے۔ ترجمان نے ایک سوال پر کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں حال ہی میں ایک عمر رسیدہ خاتون کو فوجی گاڑی کے نیچے کچل دیا گیا تھا۔