لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی دارالحکومت لاہور میں مینار پاکستان پر ہونے والے ناخوشگوار واقعے کے بعد تحقیقات میں 66 ملزم گرفتار کر لیے گئے، 300 سے زائد افراد سے پوچھ گچھ ہو رہی ہے، جبکہ 70 افراد کی شناخت ہو گئی ہے۔ راوی روڈ میں پولیس نے ویڈیو بنانے اور غیراخلاقی حرکت کرنے والے ملزمان کی شناخت کر لی۔
تفصیلات کے مطابق مینار پاکستان میں خاتون سے دست درازی کے معاملے پر انویسٹی گیشن پولیس نے 70 سے زائد افراد کی شناخت مکمل کرلی ہے۔ پولیس نے جیوفینسنگ کی مدد سے 791 فون نمبرز شارٹ لسٹ کرلئے۔ ضلع کچہری کی عدالت نے 40 ملزمان کو شناخت پریڈ کیلئے جیل بھجوا دیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزموں کو نادرا کی ویڈیوز اور زیر حراست ملزموں کی مدد سے شناخت کیا گیا۔ میڈیا پر خبر نشر ہونے کے بعد ملزمان جھنگ، سرگودھا اور دیگر اضلاع میں فرار ہو گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق ٹک ٹاکر عائشہ بیگ کے ساتھی ریمبو کابھی میڈیکل کروا لیا گیا۔ عائشہ اور اس کے ساتھی ریمبو کا بیان سی آئی اے پولیس نے ریکارڈ کرلیا۔ میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد مقدمہ میں مزید دفعات شامل کی جا سکتی ہیں۔
پولیس نے جیوفینسنگ کی مدد سے 791 فون نمبرز شارٹ لسٹ کرلئے۔ شارٹ کئے گئے نمبرز میں سے 60 نمبر صرف لاہور کے مشکوک افراد کے ہیں، باقی تمام نمبر بیرون اضلاع کے رہائشیوں کے ہیں۔ شارٹ لسٹ کئے گئے نمبرز عائشہ اکرم کے پاس وقوعہ کے وقت موجود تھے۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شارق جمال کے مطابق انویسٹی گیشن پولیس نے 300 سے زائد افراد سے پوچھ گچھ کی، 100 سے زائد افراد کو ابتدائی تفتیش کے لئے تحویل میں لیا گیا۔ پولیس نے گرفتار 40 ملزمان کو ضلع کچہری کی عدالت میں پیش کر دیا۔ عدالت نے 40 ملزمان کو شناخت پریڈ کے لئے جیل بھجوا دیا۔
سیشن عدالت سے ملزم شہروز سعید کی 3 ستمبر تک ضمانت منظور کرلی گئی۔ پراسیکیوشن نے تفتیشی ٹیم کو شواہد اکٹھے کرنے اور وائرل ویڈیوز کو فرانزک کیلئے بھجوانے کی ہدایت کر دی۔
اُدھر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے 71سالہ بزرگ شہری کو پکڑنے پر نوٹس لے لیا اور بزرگ شہری کو تحقیقات کے بعد رہا کردیا گیا۔
وزیراعلیٰ کو پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق جیوفینسینگ میں نمبر آنے پر ان تمام افراد سے تحقیقات کیں، بہت سے ایسے افراد کے نمبر بھی سامنے آئے جن سے صرف پوچھ گچھ کے بعد رہا کردیا۔
دوسری طرف تھانہ لاری اڈا میں رکشہ میں خاتون سے دست درازی کرنے پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔ جبکہ پولیس نے ویڈیو بنانے اور غیر اخلاقی حرکت کرنے والے ملزمان کی شناختی کر لی ہے، پولیس دونوں ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوشاں ہے۔
مزید برآں مینار پاکستان انتظامیہ کی جانب سے مزید گارڈز کو گیٹوں پر تعینات کر دیا گیا ہے، گملوں اور جنگلوں کی مرمت بھی کرلی گئی ہے۔
اُدھر گریٹر اقبال پارک میں خواتین کے ساتھ بد تمیزی اور دست درازی کی ایک اور ویڈیو وائرل ہوگئی، یہ ویڈیو مینار پاکستان کے اندر کی ہے، ویڈیو میں منچلوں کا ہجوم لڑکی کو فیملی سے الگ کرکے اس پر تشدد اور دست درازی کر رہا ہے، اس دوران ایک بڑی عمر کی خاتون اور ایک اور لڑکی اسے بچانے کی کوشش کرتی ہیں، اس دوران لڑکی بڑی مشکل سے چنگل سے بچ پاتی ہے۔
اس نے 14 اگست کی مناسبت سے سفید سلوار قمیض اور گلے میں سبز دوپٹہ لے رکھا ہے ،تاہم یہ لڑکی انتہائی گھبرائی ہوئی ہے،جسے لڑکے اس بری طرح سے مار رہے ہیں۔