اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزارت داخلہ نے قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو تحریری جواب میں بتایا ہے کہ نئے مہاجرین و غیرقانونی افغان باشندے پاکستان کے لئے سنگین خطرات کا باعث بن سکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان کی ابتر ہوتی صورتحال اور اس کے پاکستان پر پڑنے والے متوقع منفی اثرات کے بعد قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اہم ان کیمرہ اجلاس پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کر لیا گیا۔
فرنٹیر کور (ایف سی) خیبر پختونخوا، بلوچستان و سکیورٹی اداروں کے اعلی حکام کو اجلاس میں طلب کر لیا گیا اعلی حکام پاک افغان بین الاقوامی سرحد پر حفاظتی اقدامات پر بریفنگ دیں گے۔ اجلاس میں افغان مہاجرین کی متوقع آمد، امن و امان کی صورتحال پر غور ہو گا۔
وزارت داخلہ نے تحریری جواب دیتے ہوئے بتایا ہے کہ نئے مہاجرین و غیرقانونی افغان باشندے پاکستان کے لئے سنگین خطرات کا باعث بن سکتے ہیں۔
فرنٹئیر کور خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی سرحدوں پر حفاظتی اقدامات کی رپورٹس قائمہ کمیٹی داخلہ کو موصول ہو گئی۔
رپورٹ کے مطابق پاک افغان سرحد کو محفوظ بنانے کے لئے جامع اقدامات کرلئے گئے، پاک افغان سرحد پر حفاظتی باڑ، قلعوں کی تعمیر و مانیٹرنگ کا جامع نظام وضع کردیا گیا، تمام غیر قانونی کراسنگ پوائنٹس بند کردی گئیں۔