اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود سے آسٹرین ہم منصب الیگزینڈر شیلنبرگ نے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور آسٹریا کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، اعلیٰ تعلیم، سیاحت اور کلچر کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ کے مابین دو طرفہ تعلقات ،افغانستان کی موجودہ صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔
شاہ محمود نے آسٹریا کے وزیر خارجہ کو افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں اجتماعیت کے حامل سیاسی تصفیے کا حامی ہے۔ ہم تمام افغان گروہوں کو جامع سیاسی تصفیے کیلئے سنجیدہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ترغیب دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں افغان شہریوں کی سیکورٹی اور ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ افغانستان میں گزشتہ 40 سال سے جاری جنگ و جدل کے خاتمے کیلئے یہ ایک تاریخی موقع ہے۔ افغانستان کے استحکام کیلئے عالمی برادری کی جانب سے یکجہتی کا اظہار، ان امن کاوشوں کو منطقی انجام تک پہنچانے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
آسٹریا کی وزیر خارجہ نے کابل سے آسٹرین شہریوں کے انخلاء میں ،پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ معاونت پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور پاکستانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر خارجہ نے پاکستان، کی جانب سے انخلاء کے عمل میں معاونت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ افغانستان میں سکیورٹی کی صورتحال کو معمول پر لانے،افغان مہاجرین کے بہائو سے بچنے اور خانہ جنگی کے خدشے کو دور کرنے کیلئے، سب کو مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانا ہوں گی، افغانستان میں پنپتے ہوئے انسانی المیے اور معاشی بحران سے بچائو کیلئے، عالمی برادری کو افغانوں کی معاونت کیلئے آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور آسٹریا کے مابین دو طرفہ تعلقات کی موجودہ نوعیت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، انہیں مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔وزیر خارجہ نے ہری پور میں پاک۔آسٹریا انسٹیٹیوٹ آف الائیڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے قیام پر آسٹرین قیادت کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر خارجہ نے آسٹریا کی وزیر خارجہ کو دورہ ء پاکستان ،جبکہ آسٹرین وزیر خارجہ نے شاہ محمود قریشی کو دورہ آسٹریا کی دعوت دی۔