اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی حکومت نے وزیر خزانہ شوکت ترین کو سینیٹر بنانے کا فیصلہ کر لیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کو سینیٹر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے شوکت ترین کا کہنا تھا کہ یقین دلاتا ہوں یہ وزیرخزانہ کہیں نہیں جارہا، پہلے بھی وزیرخزانہ اور سینیٹر رہ چکا ہوں، مجھے سینیٹر بنانے کی کوشش ہو رہی ہے، یہ وزیرخزانہ تو تنخواہ بھی نہیں لیتا۔
یاد رہے کہ اگر شوکت ترین آئندہ دو ہفتوں میں سنیٹر نہیں بنتے تو وزارت سے ہاتھ دھونے پڑیں گے۔ قانون کے مطابق شوکت ترین بغیر منتخب ہوئے صرف چھ ماہ ہی وفاقی وزیر رہ سکتے ہیں انکی یہ مدت 16 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے۔
خیال رہے کہ شوکت ترین کو 16 اپریل کو وزیراعظم عمران خان نے حماد اظہر کی جگہ وزیر خزانہ تعینات کیا تھا ۔ اگر وہ اگلے دو ہفتوں تک سنیٹر نہیں بنتے تو انہوں وزارت چھوڑنی پڑے گی تاہم انہیں مشیر خزانہ یا معاون خصوصی تعینات کیا جا سکتا ہے۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت بننے کے بعد وزیر خزانہ کی سب سے پہلے ذمہ داری اسد عمر کو دی گئی تھی، اسد عمر کو ہٹائے جانے کے بعد یہ ذمہ داری عبدالحفیظ شیخ کو دی گئی تھی، عبد الحفیظ شیخ کو ہٹائے جانے کے بعد عارضی طور پر ذمہ داری حماد اظہر کے پاس آئی تھی ، تاہم ایک ماہ سے قبل ہی وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزارت خزانہ کا عہدہ شوکت ترین کو دے دیا تھا۔
یاد رہے کہ 12 اکتوبر کو وزیرخزانہ شوکت ترین کوآئی ایم ایف کے اجلاس میں شرکت کے لیے امریکہ بھی روانہ ہونا ہے۔