لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے ریسکیو 1122 کو آزاد انتظامی محکمہ قرار دیتے ہوئے پنجاب ایمرجنسی سروس بل 2021 کے خلاف درخواست خارج کردی۔۔ جسٹس جواد حسن نے عوام کے لیے بہترین خدمات پیش کرنے محکمہ ریسکیو 1122کو خراج تحسین پیش کیا۔۔۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے 17صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ عدالت پنجاب ایمرجنسی سروس میں ترمیم کو غیر قانونی قرار دہنےکی درخواست مسترد کردی۔ درخواست گزار نے ریسکیو 1122کو آزاد انتظامی محکمہ ڈکلئیر کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا تھا۔
جسٹس جواد حسن کا پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122 کو لوگوں کی جان بروقت بچانے کے لیے کیے گئے اقدامات کو خراج تحسین کیا اور عدالت نے ریسکیو 1122 کے صرف ایک کال پر شہریوں کو طبی امداد دینے کے لیے ڈیپارٹمنٹ کی محنت، لگن اور مستقل مزاجی کو سراہا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سب سے پہلے دیکھنا ہوگا کہ درخواست گراز اس طرح کی درخواست دینے کا اختیار رکھتا ہے کہ نہیں، دیکھنا ہوگا کہ آرٹیکل 139 کے تحت حکومت ایک الگ انتظامی شعبہ بنانے کا مجاز رکھتی ہے کہ نہیں، دیکھنا ہوگا کہ ڈیپارٹمنٹ کے بنائے گئے رولز کے مطابق اسکو ایک آزاد انتظامی محکمہ بنایا جا سکتا ہے کہ نہیں۔
صوبائی حکومت کے وکیل کے مطابق پنجاب ایمرجنسی سروس بل کو باقاعدہ پنجاب اسمبلی نے منظور کیا ہے،درخواست گزار یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے کہ ترمیم ہونے سے درخواست گزار کو کیا نقصان ہے۔
جسٹس جواد حسن نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ درخواست گزار کے مطابق ریسکیو کو خودمختار کرنے سے مالی مشکلات کا سامنا ہوگا کیونکہ صوبائی اسمبلی سے اسکی رائے نہیں لی گئی ،ریکارڈ کے مطابق پنجاب اسمبلی نے مارچ 2021 میں بل منظور کیا۔گورنر پنجاب کے دستخط کے بعد بل پنجاب گزٹ میں پبلش کیا گیا، درخواست گزار کے دلائل میں دم نہیں ہے کہ صوبائی اسمبلی کی رائے نہیں لی گئی، درخواست گزار کے وکیل درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق عدالت کو مطمئن نہ کرسکا، عدالت نے درخواست کو مسترد کردیا۔