لودھراں: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ سازش کے تحت مجھے عمران خان سے الگ کردیا گیا۔ فیصلہ کیا ہے کہ سیاست چھوڑوں گا اور نہ ہی تحریک انصاف۔
لودھراں میں کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ میں نے 8 سال دن رات تحریک انصاف میں محنت کی، محنت اس لیے کی کیونکہ عمران خان دوسرے سیاست دانوں سے مختلف تھا، الیکشن سے چھ مہینے پہلے مجھے بہت ہی غلط اور فضول فیصلے سے نا اہل کردیا گیا، اس کے باوجود میں نے عمران خان کا ساتھ نہیں چھوڑا۔
انہوں نے کہا کہ میں دو ہفتوں کے لیے ملک سے باہر چلا گیا، میں نے اور بیٹے نے فیصلہ کیا کہ سیاست چھوڑوں گا اور نہ ہی تحریک انصاف، میں نے فیصلہ کیا کہ اسی محنت کے ساتھ کام کرتا رہوں گا، الیکشن میں تحریک انصاف کامیاب ہوئی لیکن کچھ سیٹیں کم ہوئیں تو پھر آپ کو پتہ ہے کہ جہاز چلا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مجھے خان صاحب کا پیغام آیا کہ پنجاب کی حکومت کے بغیر ہمارا کوئی فائدہ نہیں ہے، میں نے وزیراعظم سے کہا کہ فکر مت کریں اور مجھ پر چھوڑ دیں، جہاں ہماری ن لیگ سے 8 سیٹیں کم تھی اللہ تعالی نے کرم کیا اورہماری حکومت بن گئی، پھر ایک باقاعدہ سازش کے تحت مجھے خان صاحب سے الگ کرنے کی کوشش کی گئی، اور پھر مجھے الگ کر دیا گیا میرے لیے یہ بھی کوئی مسئلہ نہیں تھا۔
جہانگیر خان ترین کا کہنا تھا کہ سازش کرنے والوں کو یہ معلوم تھا کہ جب تک ہم اس سے مکمل انتقام نہیں لیں گے اور ختم نہیں کریں گے یہ ہمارے لئے خطرہ ہے، ڈیڑھ سال تک جس طرح سے یہ میرے پیچھے پڑے پاکستان کی تاریخ میں کوئی حکومت کسی ایک آدمی کے پیچھے نہیں پڑی، لیکن اللہ کا کرنا یہ ہوا کہ میں سرخرو ہوا، میں ایک لیول کا سیاستدان تھا، میرے ساتھ کھڑے ہونے والے اراکین اسمبلی جب اپنے حلقوں میں واپس گئے تو عوام نے ان کی پذیرائی کی۔