خوشاب:(دنیا نیوز)پنجاب کے ضلع خوشاب میں پانچ ہزارسے زائد آبادی والے گاؤں مہوڑیانوالہ کے مکین آج کے دور میں بھی بارشوں کا پانی پینے پر مجبور ہیں۔
پنجاب میں ایک ضلع ایسا بھی ہے جہاں پر مضر صحت پانی کے حصول کیلئے بھی خواتین کو لمبا سفر طے کرنا پڑتا ہے اور یہ ضلع کوئی اور نہیں بلکہ خوشاب ہے۔
قدیم اور خوبصورت وادی سون قدرتی مناظر کے باعث دنیا بھر میں مشہور ہے،لیکن اس وادی کا دور افتادہ گاؤں مہوڑیانوالہ آج کے جدید دور میں بھی پینے کے صاف پانی جیسی بنیادی سہولت سے محروم ہے،پانچ ہزار سے زائد آبادی پر مشتمل گاؤں کے مکین بارش کاجمع کیا ہوا پانی پینے پر مجبور ہیں۔
مہوڑیانوالہ گاؤں کے باہر تالابوں میں جمع ہونےوالا پانی نہ صرف انسانوں بلکہ جانوروں کی پیاس بھی بجھاتا ہے جبکہ خواتین کو صاف پانی کیلئے دور دراز کا سفر طے کرنا پڑتا ہے۔
مکینوں کو شکوہ ہے کہ منتخب نمائندے ووٹ لینے کے وقت تو بڑے دعوے کرتے ہیں لیکن اس کے بعد مسائل کا حل تو درکنار علاقے کا رخ کرنے کی زحمت بھی نہیں گوارا نہیں کرتے۔
پاکستان کا ایسا گاؤں جہاں انسان اور جانور ایک ہی جگہ سے پانی پیتے ہیں pic.twitter.com/05UPTaBVJd
— Dunya News (@DunyaNews) October 15, 2021