ریاض: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ماحولیاتی مسائل سے انسانوں کوسب سے بڑے چیلنجزدرپیش ہیں، ماحولیاتی مسائل کو سنجیدہ نہ لیا گیا تو خطرناک نتائج کا سامنا کرناپڑ سکتا ہے۔
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں گرین سعودی عرب فورم اور گرین مشرق وسطیٰ سربراہ کانفرنس شروع ہو گئی ہے۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کانفرنس میں شریک سربراہوں اور عالمی شخصیات کا خیر مقدم کیا۔ دونوں پروگراموں میں برادر اور دوست ممالک کے وزرائے اعظم، صدور، بڑی عالمی کمپنیوں کے ایگزیکٹیوز، چیئرمین، عالمی تنظیموں کے سربراہان، بین الاقوامی شخصیات، سکالرز، اور سول سوسائٹی کے نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔
اسی دوران وزیراعظم عمران خان مڈل ایسٹ گرین انیشیٹوسربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے تو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔
Prime Minister @ImranKhanPTI arrives at the Saudi Green Initiative summit in Riyadh and is received by Saudi Crown Prince Mohammed bin Salman.#PMIKinKSA #MGISummit pic.twitter.com/r0UQbZaklI
— PTI (@PTIofficial) October 25, 2021
سربراہ اجلاس سے اپنے افتتاحی خطاب میں ولی عہد نے اعلان کیا کہ سعودی عرب کاربن معیشت کی معاونت کے لیے فنڈ متعارف کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ انھوں نے مستقبل میں سربراہ اجلاس کے کام میں معاونت کے لیے ایک غیر منافع بخش تنظیم کے طور پر گرین انیشی ایٹوفاؤنڈیشن (سبزاقدام فاؤنڈیشن) کے قیام کے منصوبہ کا بھی اعلان کیا۔
ولی عہد نے 39 ارب سعودی ریال کی مالیت سے تحفظ ماحول کے دو اقدامات کا بھی اعلان کیا۔ان کے لیے سعودی عرب 15 فی صد رقوم مہیا کرے گا۔
انھوں نے اعلان کیا کہ کاربن کی سرکلرمعیشت کے تصور، موسمیاتی تبدیلیوں کےعلاقائی مرکز، کاربن پر قابوپانے،اس کے استعمال اورذخیرہ اندوزی کے لیے علاقائی کمیونٹی، علاقائی طوفانوں کے پیشگی انتباہی مرکز، ماہی گیری کی پائیدارترقی کے لیے ایک علاقائی مرکزاورعلاقائی کلاؤڈ سیڈنگ پروگرام کے قیام کے تصور کو عملی جامہ پہنانے کی غرض سے ایک پلیٹ فارم مہیا کرے گا۔
تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے سمٹ کے انعقاد پرمبارکباد دیتا ہوں۔ دنیا کے 10 فیصد ملک 80 فیصد ماحولیاتی تبدیلیوں کے ذمہ دار ہیں۔ پاکستان کے 10بلین ٹری منصوبے کا مقصد قدرتی طریقے سے ماحولیاتی چیلنجزپرقابوپانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئلے سے توانائی پیدا کرنے کا کوئی نیا منصوبہ شروع نہیں کیا جائے گا۔ 2030ء تک پاکستان 60 فیصد قابل تجدیدتوانائی ذرائع پرمنتقل کردیا جائے گا۔ حکومت ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ ماحولیات کے تحفظ کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 2023ء تک ایک ارب مینگروز کے درخت لگائے جائیں گے، مینگروز کے درخت سب سے زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو ماحولیاتی تحفظ کے لیے 44 فیصد سرمایہ کاری کررہا ہے۔ ماحول کے تحفظ کے لیے ہزاروں افراد کوروزگارکے مواقع فراہم کیے گئے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی مسائل کو سنجیدہ نہ لیا گیا تو خطرناک نتائج کا سامنا کرناپڑ سکتا ہے، ماحولیاتی مسائل سے انسانوں کوسب سے بڑے چیلنجزدرپیش ہیں، عالمی حدت میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے، آج دنیا کے مختلف علاقوں میں قدرتی آفات کا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے۔