لاہور: (دنیا نیوز) پی ٹی آئی کے جمشید اقبال چیمہ اور مسرت جمشید کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کا معاملہ نیا رخ اختیار کر گیا ، جمشید اقبال اور مسرت جمشید کے تجویز کنندگان نے این اے 133کا رہائشی ہونے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ الیکشن کمیشن نے جمشید اقبال چیمہ کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔
این اے 133، جمشید اقبال چیمہ کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کا معاملہ ،جمشید اقبال چیمہ اور مسرت جمشید کے تجویز کنندگان منظر عام پر آگئے، تجویز کنندگان بلال حسین اور غلام مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ وہ این اے 133کے ہی رہائشی ہیں، وہ نہیں جانتے کہ اُن کا نام این اے 130میں کیسے چلا گیا۔
الیکشن کمیشن کے جاری کردہ اعلامیے میں جمشید اقبال چیمہ اور انکی اہلیہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا گیا ہے اور واضح کیا گیا ہے کہ دونوں تجویز کنندگان کے ووٹ2018سے ہی حلقہ این اے 130 میں درج ہیں۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہےکہ ستمبر 2020 کی نظر ثانی انتخابی فہرست میں بھی دونوں تجویز کنندگان حلقہ NA-130 کے ووٹر ہیں۔ صوبائی الیکشن کمشنر غلام اسرار نے کہا ہے کہ الیکشن کی شفافیت پر کسی طور بھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
جمشید اقبال چیمہ اور انکی اہلیہ مسرت چیمہ نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر الزام عائد کیا تھا کہ اُنکے تجویز کنندگان کے ووٹ سازش کے تحت دوسرے حلقے میں منتقل کئے گئے ہیں۔