اسلام آباد: (دنیا نیوز) بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان کردیا۔
وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کے معاملے پر حکومتی اتحادی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) اور اپوزیشن کے درمیان معاملات طے پا گئے۔
بلوچستان عوامی پارٹی کا شکریہ ادا کرتے ہیں: شہباز شریف
بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما خالد مگسی، پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری، سابق صدر آصف علی زرداری کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ ہم متحدہ اپوزیشن کی طرف نے بلوچستان کے 4 اراکین اسمبلی کا عدم اعتماد کی تحریک میں ہمارے ساتھ کھڑے ہونے پر ان کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ہم ان کی توقعات پر پورا اتریں گے اور اس تحریک کے نتیجے میں جو حکومت بنے گی، اس میں بلوچستان کی محرومیاں ختم کرنے کے لیے ان کے ساتھ کام کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس عدم اعتماد کے نتیجے میں جو حکومت بنے گی، ہم ان کو یقین دلاتے ہیں کہ بلوچستان کے عوام کی محرومیاں، ان کی مشکلات اور مسائل کے حل کے لیے صدق دل کے ساتھ ان کے ساتھ کام کریں گے۔ ان کو یقین دلاتے ہیں کہ اس وقت انہوں نے متحدہ اپوزیشن کا ساتھ دینے کا جو فیصلہ کیا ہے، اس کے نتیجے میں ہم بلوچستان اور پاکستان عوام کے مفاد میں ان کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے اور ساتھ دیں گے۔
شہباز شریف نے صحافی کے سوال پر کہا کہ چیلنج کرتا ہوں غیر ملکی مداخلت ہوئی تو وہ خط لیکر پارلیمںٹ میں آئیں اور سب کو دکھائیں، عمران خان سے اختلافات اور جمہوری جنگ ہے لیکن پاکستان کیخلاف غیرملکی مداخلت کا ثبوت دیں گے تو عمران خان کیساتھ کھڑا ہو جاؤں گا۔
کوئی غیر جمہوریت آپشن استعمال نہیں کیا: بلاول
ایک سوال کے جواب میں بلاول نے کہا کہ ہماری جدوجہد جمہوریت کی بحالی کیلئے ہے، یہ تین نسلوں پر مشتمل جدوجہد ہے، آج کا قدم جمہوریت کی بحالی کیلئے اٹھایا گیا، پاکستان کی تاریخ اور ماضی میں کبھی کسی رجیم کو اس طرح چیلنج نہیں کیا گیا، کوئی غیر جمہوریت آپشن استعمال نہیں کیا۔
بہت جلدی ہم شہباز شریف کو وزیراعظم بنائیں گے: آصف زرداری
پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ یہ ان کی مہربانی ہے کہ میرے پاس آئے اور مجھے عزت دی اور ان سے مذاکرات کیے اور انہیں سمجھایا بلوچستان کی اگر کوئی خدمت کرسکتا ہے تو اس وقت ہم اپوزیشن میں بیٹھے ہوئے جو لوگ ہیں وہی کرسکتے ہیں۔ یہ سمجھتے ہیں کہ بلوچستان ہے تو پاکستان ہے، اگر بلوچستان نہیں ہے تو پاکستان نہیں ہے، اس لیے ہم ان کی مجبوریوں اور ان کے دکھوں کو اس مقام پر جا کر ٹھنڈا کرنا چاہتے ہیں تاکہ ایک دفعہ پھر جہاں سے سلسلہ ختم ہوا تھا وہاں سے شروع کریں۔ ابھی عدم اعتماد کا موسم ہے تو بہت جلدی ہم شہباز شریف کو وزیراعظم بنائیں گے اور بلوچستان سے وزیر لیں گے۔
بلوچستان کے ارکان اسمبلی کا شکریہ اد اکرتے ہیں: فضل الرحمان
صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ متحدہ اپوزیشن کا ساتھ دینے پر خالد مگسی اور بلوچستان کے ارکان اسمبلی کا شکریہ ادا کرتے ہیں، جے یو آئی کی پارلیمانی بنیاد کے پی اور بلوچستان ہے، ہم بلوچستان کی ترقی کے لیے پر عزم ہیں، بلوچستان کے عوام ہمیں اپنے ساتھ پائیں گے۔
فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حالت نزع میں اللہ کلمہ بھی قبول نہیں کرتا، جن آقاؤں نے عمران خان کوبھیجا ان کے مقصد پورے نہ ہوئے تو یہ خود آقاؤں پربوجھ بن گیا ہے، عمران اپنی ناکامیوں پر روئے،عمران کو مسلط کرنا امریکا، یورپ اور اسرائیل کی حماقت تھی۔
صحافی کی طرف سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ق لیگ سے بات چیت جاری رکھنے کی گنجائش اب بھی باقی ہے، اس عمل سے باہر نہیں نکلے۔
چاہتے ہیں نئے انداز میں ملک کو سنبھالا جائے: خالد مگسی
بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما خالد مگسی کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے اس وقت موقع ہے کہ اپوزیشن کی دعوت قبول کریں، بلوچستان مسلسل محرومیوں کا شکار ہے، سارے معاملات مشاورت کے ساتھ طےکیے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ نئے انداز میں ملک کو سنبھالا جائے، معاملات حل کیے جائیں، اٹکا کر نہ رکھا جائے۔
حکومت نے ہمیں نظر انداز کیا: اختر مینگل
پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے بی این پی سربراہ اخترمینگل کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ہمیں نظر انداز کیا، ہمارے مسائل پر توجہ کے بجائے ہمارا مذاق اڑایا گیا، موجودہ حکومت نے ہمیں نظر انداز کیا ہے، موجودہ حکومت میں بلوچستان کے ایشوز کو پہلے دن اجاگر کیا، تمام ہتھکنڈے عدم اعتماد میں تاخیر کے لیے استعمال کیےگئے۔