اسلام آباد: (عامر سعید عباسی) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ نے وزیراعظم عمران خان کو خفیہ دستاویزات پبلک کرنے سے روک دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں وزیر اعظم کو خفیہ دستاویز پبلک کرنے سے روکنے کے حوالے سے دائر درخواست پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی۔
شہری نعیم نے عمران خان کے خلاف دائر درخواست میں استدعا کی کہ عدالت وزیر اعظم کو آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت سیکریٹ دستاویز یا اس کا متن جاری کرنے سے روکے۔
درخواست میں وزیراعظم عمران خان، سیکرٹری قانون اور سیکریٹری خارجہ کو فریق بنایا گیا اور لکھا گیا تھا کہ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ خفیہ دستاویز ریلیز کریں گے، 27 مارچ کو خفیہ دستاویز کی بنا پر وزیر اعظم نے کہا مبینہ طور پر حکومت کے خلاف غیر ملکی سازش کی گئی، اُن کا بیان آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی سیکشن 5 کی خلاف ورزی ہے۔
چیف جسٹس نے تحریری حکم نامہ جاری کیا، جس میں وزیراعظم کو سیکریٹ دستاویز پبلک کرنے سے روکتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کو حلف کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کوئی بھی خفیہ معلومات پبلک کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ امید رکھتے ہیں وزیر اعظم آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی نہیں کریں گے، خط کی تشہیر سے روکنے والی استدعا پر روکنے کا حکم وزیراعظم پر اعتبار نہ کرنے جیسا ہوگا۔