لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے کہا ہے کہ حج پیکیج 6 لاکھ 64 ہزار 807 روپے کا ہو گا، قربانی کے پیسے شامل نہیں ہوں گے۔
وفاقی وزیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ حج کے حوالے سے سعودی عرب اور وفاقی کابینہ کو راضی کرنے میں کامیابی ملی ہے، وفاقی کابینہ کی طرف سے حج پالیسی کی منظوری دے دی گئی ہے، حکومت ڈیڑھ لاکھ روپے کی سبسڈی دے گی،حج پیکیج 6 لاکھ 64 ہزار 807 روپے ہوگا جبکہ قربانی اس میں شامل نہیں ہے، پہلی حج پرواز 6 جون کو حجاز مقدس روانہ ہوگی۔
خوشخبری۔۔
— Mufti Abdul Shakoor (@MuftishakoorJUI) May 31, 2022
حج کے حوالے سے سعودی عرب اور وفاقی کابینہ راضی کرنے میں کامیابی!!
وفاقی کابینہ کی طرف سے حج پالیسی کی منظوری دیدی گئی۔ ڈیڑھ لاکھ روپے کی سبسڈی دینگے۔
حج پیکیج 6 لاکھ 64 ہزار 807 روپے ہوگا۔ جبکہ قربانی اختیاری ہے۔
پہلی حج پرواز 6 جون کو حجاز مقدس روانہ ہوگی۔ ان شاءالله
وفاقی حکومت نے حج سکیم کے اخراجات کا اعلان کر دیا
وفاقی حکومت نے رواں سال سرکاری حج سکیم کے اخراجات کا اعلان کر دیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے ہر حاجی کو ڈیڑھ لاکھ روپے سبسڈی دینےکی منظوری دی ہے، حج اخراجات شمالی ریجن کے لیے 8 لاکھ 51 ہزار تک رکھےگئے ہیں جب کہ جنوبی ریجن کے لیے حج اخراجات 8 لاکھ 60 ہزارتک رکھےگئے ہیں۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودیہ لازمی اخراجات 52 فیصد ہیں، فضائی کرایہ 21 فیصد اور دیگر اخراجات 27 فیصد ہیں، کابینہ سےمنظوری کے بعد حج پیکیج کا اعلان کیا، مہنگا حج پیکیج ہمیں ورثے میں ملا ہے، اگر سابق پی ٹی آئی حکومت کا خاتمہ نہ ہوتا تو یہ اخراجات 11 لاکھ تک جاسکتے تھے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ دو سال کے وقفے کے بعد محدود کوٹے کے ساتھ حج کی اجازت دی ہے، پاکستان کا کل کوٹہ ایک لاکھ 80 ہزار سے کم کرکے 81 ہزار 210 کیا گیا ہے، امسال حج غیر معمولی حالات میں انعقاد پذیر ہے، کورونا کے باعث حج کوٹہ کم ہوا ہے، حج تاخیر اور اخراجات پرسعودی حکام بھی پریشان ہیں۔
مفتی عبد الشکور نے بتایا کہ مکہ و مدینہ میں ہوٹل، ٹرانسپورٹ سمیت دیگر انتظامات کا جائزہ لیا ہے، 2600 ریال کی گزشتہ دو سال میں فی بیڈ رہائش کو 2100 ریال پرلائے ہیں، تین وقت کی خوراک میں 27 ریال پاکستانی عازمین سے وصول کیے جائیں گے، 2012 کے بعد اس بار حرم کے قریب عازمین کو ٹھہرا رہے ہیں، حج کاکام ہم نے 6 ماہ کے بجائے ایک ماہ میں مکمل کیے ہیں، 80 فیصد عازمین کی ورکشاپس کا عمل ہم مکمل کرچکے ہیں، روڈ ٹو مکہ کے سلسلے میں پہلی فلائٹ 6 جون کو روانہ ہوگی۔