لاہور: (دنیا نیوز) پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کے بعد حکومتی کفایت شعاری مہم پر سوالیہ نشان لگ گیا، وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کی کابینہ کے صرف آٹھ وزرا 4 ہزار لٹر مفت پٹرول ختم کرنے سے محض 8 لاکھ چالیس ہزار روپے کی بچت ہوگی، وفاقی کابینہ اور سرکاری افسروں کے مفت پٹرول میں تیس سے چالیس فیصد کٹوتی کا فیصلہ کیا گیا، وزیراعلیٰ سندھ نے چالیس فیصد اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے پینتیس فیصد کٹوتی کا اعلان کیا۔
پنجاب حکومت کا اونٹ کے منہ میں زیرہ، کفایت شعاری کی انتہا کر دی، 8 وزرا کو ملنے والا مفت پٹرول ختم کردیا گیا۔
پنجاب حکومت کے آٹھ وزرا ماہانہ چار ہزار لٹر پٹرول ملتا ہے، یعنی ایک وزیر کے لیے پانچ سو لٹر وزرا کا مفت پٹرول ختم کرنے سے صرف 8 لاکھ چالیس ہزار روپے بچت آئے گی۔
وفاقی حکومت نے کابینہ اور سرکاری افسروں کے مفت پٹرول میں تیس سے چالیس فیصد کٹوتی کا فیصلہ کیا، وزیراعظم ہاؤس کی گاڑیوں کا سالانہ خرچ دو کروڑ آٹھ لاکھ 78 ہزار، 40 فیصد کٹوتی سے 83 لاکھ، 51 ہزار 200 روپے بچت ہو گی، وفاقی کابینہ کے وزرا، وزرائے مملکت، مشیروں کے پٹرول میں کٹوتی سے 3 کروڑ پانچ لاکھ روپے سے زائد بچت ہو گی۔
سندھ حکومت بھی کابینہ اور افسروں کے پٹرول میں 40 فیصد کٹوتی کرے گی، ماہانہ ایک کروڑ 23 لاکھ سےزائد کی بچت ہو گی۔
سندھ حکومت کے 18 وزرا ، ہر وزیرکو ملتا ہے 600 لٹر پٹرول، چالیس فیصد کٹوتی کےبعد ملے گا 360 لٹر پٹرول، نو لاکھ سات ہزار دو سو روپے کی بچت ہوگی۔
سندھ کابینہ کے پانچ مشیر، پچیس معاون خصوصی ہیں، ماہانہ ساڑھے بارہ ہزار لٹر پٹرول ملتا ہے، کٹوتی کے بعد چودہ لاکھ ستر ہزار روپے بچت آئے گی۔
خیبرپختونخوا حکومت نے وزراء مشیروں اور معاونین کا 5ہزار 880لیٹر پٹرول ختم کرنے کا اعلان کیا، 22 لاکھ 93 ہزار 200 روپے بچت ہو گی، خیبرپختونخوا کے وزرا، مشیر اور معاونین کو ماہانہ سولہ ہزار 800 لٹر پٹرول ملتا ہے۔
گلگت بلتستان حکومت نے بھی سرکاری اداروں کے مفت پٹرول میں چالیس فیصد کمی کا اعلان کیا ہے۔