اسلام آباد: (دنیا نیوز) کینیڈین پارلیمنٹ میں پاکستانی اداروں سے متعلق ہرزہ سرائی پر وفاقی وزیر خواجہ آصف نے شدید رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہر ملک کی پارلیمان کا احترام کرتے ہیں، ہمارے اداروں کے سربراہان کو نشانہ بنایا جائے گا تو رد عمل بھی آئے گا۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع نے کہا کہ کینیڈا کے پارلیمنٹ کے ممبرنے پاکستان کی افواج، آرمی چیف پرتنقید کی، رکن پارلیمنٹ نے انسانی حقوق اور پاک فوج کے حوالے سے ذکرکیا، ذکر کیا گیا پاک فوج کی مداخلت کی وجہ سے عمران خان کی حکومت گئی، کینیڈا میں بھی مسلمانوں کے ساتھ متعصبانہ رویہ ہے، کینیڈا میں بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں جن کا ہمیں علم ہے۔ کینیڈا کے ساتھ پاکستان کے بڑے اچھے تعلقات ہیں۔ کینیڈا کو پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے بڑا درد اٹھا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ کینیڈا کو مقبوضہ کشمیر، فلسطین، برما میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظرنہیں آتی، یہ مغرب کا دہرا معیار ہے، کینیڈا کی پارلیمنٹ میں ممبر ٹوم ڈیکینڈ ہیری نے تنقید کی، کینیڈا میں اسلاموفوبیا کے سب سے زیادہ واقعات ہوئے۔ کینیڈا کے ساتھ تعلقات کا بہت احترام ہے، یہ کینیڈا کی پارلیمنٹ نہیں ایک ممبرکی آوازتھی، کینیڈا کے ساتھ سات دہائیوں سے بڑے اچھے تعلقات قائم ہے، لابیزکے ذریعے عمران خان اینڈ کمپنی برطانیہ، کینیڈا سے پاکستان کے اداروں پر حملہ کروا رہا ہے، عمران خان نے ملک میں سب سے زیادہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کیں،
ان کا کہنا تھا کہ کینیڈین حکومت کا بڑا احترام کرتا ہوں، کینیڈین کے وزیراعظم مسلمانوں کے حوالے سے نیک جذبات رکھتے ہیں، کینیڈا کے ممبرکوتنقید پرجواب دینا لازم ہیں۔ کینیڈا کی حکومت کو اس ممبرکی تنقید کا نوٹس لینا چاہیے تھا، ہماری عدلیہ نے بھی معاملے کو انڈوز کیا، ہمارے ادارے کے سربراہ کو جب ڈریگ کیا جائے گا تو ردعمل آئے گا، بھارت میں حجاب نوچے جا رہے ہیں، لاکھوں روہنگیا مسلمان دربدراورعالمی ضمیرسویا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی: خواجہ آصف، اسلم بھوتانی الجھ پڑے، خالد مگسی کے بھی شکوے
خواجہ آصف نے کہا کہ یوکرین جنگ جتنی مسئلے پر 10واں حصہ بھی کشمیر، فلسطین مسئلے پر توجہ دی جاتی تو حل ہو چکا ہوتا، ہو سکتا ہے ہمارے ملک میں جمہوریت پرفیکٹ نہ ہو تسلیم کرتے ہیں، افغانستان کی جنگ ہماری نہیں تھی، ہماری سوویت یونین کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں تھی، نائن الیون کے حملوں میں کوئی پاکستانی شامل نہیں تھا لیکن ہم اس وقت آلہ کاربنے۔
وفاقی وزیر دفاع نے کہا کہ اوورسیزپاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں، عمران خان نے پاکستان سمیت ملک کے باہربھی پاکستانیوں کوتقسیم کردیا، عمران خان کی وجہ سے کینیڈین ممبرپارلیمنٹ میں کھڑا ہو کر ہمیں گالی دیتا ہے، یہی کام امریکا، برطانیہ کی پارلیمنٹ میں بھی ہو رہا ہے، دبئی، سعودی عرب، مسجد نبویؐ کو بھی نہ چھوڑا گیا، عمران خان نفرت کا پیامبرہیں، عمران خان کے جن کے ساتھ خون کے رشتے ان کومحبت نہ دے سکتا عوام کو کیسے دے گا، اس شخص نے ہمارے معاشرے میں ایسی تقسیم کر دی ہے جو شائد کبھی ختم نہ ہوسکے، چارسال دونوں ہاتھوں سے قوم کولوٹا، پاکستان کے تمام اداروں کواس نے اپنے مخالفین کے لیے استعمال کیا، جب تک اس کوقبل ازضمانت نہ ملی تو خیبرپختونخوا سے باہر نہیں آیا تھا، کس نے کینیڈا کے ممبر کو یہ ماحول فراہم کیا۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کی حکومت کو آئینی طریقے سے ہٹایا گیا ، اکثریت اس وقت ایوان میں موجود ہے اقلیت باہر بیٹھی ہے، عمران خان لیگیسی نفرت، زہرکے علاوہ کچھ نہیں ہے، آنے والا وقت بتائے گا وہ ملک کوتباہ کر گیا، ہماری عوام آہستہ آہستہ سمجھ جائے گی، ہماری حکومت کو ڈھائی ماہ ہو گئے کسی کی پگڑی اچھالی نہ اچھالیں گے، ہم قومی اداروں کوکسی کے خلاف استعمال نہیں کریں گے، یہ اتنا بہادر ہے ضمانت ملنے تک کے پی کے سے باہر نہیں نکلا، وزیراعظم، وزیراعلیٰ آج بھی عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ مسجد نبوی سے آنے والے لوگ برطانیہ سے آئے تھے، کسی نے امریکا اورکسی نے برطانیہ کی ملکہ سے وفاداری کا حلف اٹھایا ہوا ہے، اپنے وطن کوکمزورنہ کریں، اپنے وطن کا سرنہ جھکائیں۔